گھریلو گیس کی قیمتوں کے بعد لکڑی کی فی من قیمت میں بھی اضافہ

Breaking News

6/recent/ticker-posts

گھریلو گیس کی قیمتوں کے بعد لکڑی کی فی من قیمت میں بھی اضافہ

گھریلو گیس کی قیمتوں کے بعد لکڑی کی فی من قیمت میں بھی اضافہ 




 اکتوبر میں ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر کی قیمت  2403 روپے 55 پیسے تھی نومبر میں 2559 روپے 35 پیسے گھریلو سلنڈر فروخت ہورہاہے



مہنگائی نے ہماری کمر توڑ دی ہے اشیاء خوردونوش ،پٹرولیم  منصوعات کی قیمتوں میں اضافے نے  ہمیں فاقہ کشی پر مجبور کررہا ہے ،شہری 


 



اسلام آباد (سروئے رپورٹ نظام عدل )پٹرول ڈیزل سمیت دیگر پٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ایل پی جی کی قیمتوں میں بھی اضافہ گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث شہریوں نے لکڑیوں کے ذریعے گھر کا چولہا جلانے کا فیصلہ کرلیا تاہم لکڑیوں کی قیمت میں بھی فی من کے حساب سے بڑھا دی گئیں شہری بڑھتی ہوئی قیمتوں سے شدید مشکلات سے دوچار تفصیلات کے مطابق جہاں پر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں سمیت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بددستور اضافہ ہوتا ہوا نظر آرہا ہے  وہاں پر ہی اوگرا نے ایل پی جی کی قیمتوں بھی  میں 13 روپے 20 پیسے فی کلوگرام  اضافہ کرتے ہوئے شہریوں کو ایک بار پھر  چولہا جلانے کے لیے لکڑیوں کا استعمال کرنے پر مجبور کردیا ہے  اوگرا کی طرف سے  نومبر کے لئے ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے اوگرا کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایل پی جی کی ایک کلوگرام کی نئی قیمت 216 روپے 89 پیسے مقرر کی گئی ہے  ایل پی جی کا 11.8 کلو کا گھریلو سیلنڈر 155 روپے 80 پیسے مہنگا کیا گیا ہے جس کے  بعد گھریلو سیلنڈر کی نئی قیمت 2559 روپے 35 پیسے ہوگئی جب کہ اکتوبر میں ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 2403 روپے 55 پیسے میں فروخت ہورہا تھا ایل پی جی کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم نومبر سے کردیا گیا ہے دوسری جانب 'نظام عدل "اسلام آباد کی رپورٹنگ ٹیم نےعوامی  سروے کے دوران شہریوں سے جب گھریلو گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں بارے پوچھا گیا تو شہریوں کا کہنا تھا کہ ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث لکڑی کا استعمال بڑھ چکا ہے جسکی وجہ سے لکڑی کے ٹالوں کے مالکان نے بھی لکڑی کی فروخت میں بھی فی من کے حساب سے اضافہ کردیا ہے شہریوں کا کہنا تھا کہ حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں بالکل ناکام ہوچکی ہے ایک عام شہری کا اس بڑھتی ہوئی مہنگائی میں ذندگی بسر کرنا مشکل ہوچکا ہے 

Post a Comment

0 Comments