اسلام آباد ہائی کورٹ۔پولیس کو مزید مقدمات درج کرنے سے روک دیا گیا

Breaking News

6/recent/ticker-posts

اسلام آباد ہائی کورٹ۔پولیس کو مزید مقدمات درج کرنے سے روک دیا گیا

اسلام آباد ہائی کورٹ۔پولیس کو مزید مقدمات درج کرنے سے روک دیا گیا۔

nizam-e-adal



اسلام آباد 

توہین مذہب مقدمات کے خلاف پی ٹی آئی رہنماؤں کی درخواستوں پر سماعت

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی

پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے فیصل چوہدری، علی بخاری و دیگر عدالت میں پیش

وفاقی کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ عدالت کے روبرو پیش

ماضی میں بھی بہت غلطیاں ہوئے مگر ایسا کبھی نہیں ہوا، فواد چوہدری

پاکستان میں ہم نے کوئی فساد تو نہیں کرنا، فواد چوہدری

وزیر داخلہ سے کوئی توقع نہیں ، مگر وزیر قانون سے یہ امید نہیں تھی، فواد چوہدری

اپنی حرکتوں سے معاشرے کو تقسیم کردیا گیا، فواد چوہدری

کیا آپ چاہتے ہیں کہ یہ عدالت اس کیس کو سنیں ؟ چیف جسٹس

آپ پر اعتماد نہیں ہوگا تو کس پر اعتماد ہوگا، فواد چوہدری کا چیف جسٹس سے مکالمہ

جو بات آپ کررہے ہیں، معاشرے میں استحکام صرف سیاسی لوگ ہی لا سکتے ہیں ، چیف جسٹس

مذہبی الزامات لگانا بہت بڑی  بدقسمتی ہے، چیف جسٹس

موجودہ حکومت کے علاؤہ کسی حکومت میں ایسا نہیں ہوا ، فواد چوہدری

سری لنکن منیجر، مشال خان سمیت بہت سارے کیسسز ہمارے سامنے موجود ہیں، چیف جسٹس

توہین مذہب کے الزامات کسی سیاسی جماعت نے نہیں کی، مذہبی جماعتیں کرتے رہیں، فواد چوہدری

ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ نے اسلام آباد پولیس کی رپورٹ جمع کرائی 

آئی جی اسلام آباد کی رپورٹ میں کہا کہ چار درخواستوں پر تفتیش ہورہی، فیصل چوہدری

جس ایف آئی آر کی کاپی عدالت کو جمع کرائی وہ تو نامکمل ہے ، عدالت 

ان چیزوں کو وفاقی حکومت کو خود دیکھنا چاہیے، چیف جسٹس

مزہبی احساسات قابل احترام ہیں مگر ریاست ہو دیکھنا چاہیے کہ مزہب کو غلط استعمال نہ کیا جائے ، چیف جسٹس

ریاست کا کام ہے کہ مزہب کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے، چیف جسٹس

مزہب کو سیاست میں گھسیٹنا خود توہین مذہب ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

ریاست نے ماضی میں مذہب کے حوالے سے ایسے اقدامات کئے جو نقصان دہ ثابت ہوئے، عدالت 

ایف آئی آر میں ایسا کچھ ہے نہیں تو درج کیوں ہوئی ؟ عدالت کا استفسار

یا آپ کہیں کہ مزہب کو سیاست کے ماضی میں غلط استعمال نہیں کیا؟ چیف جسٹس

پنجاب میں کوئی حکومت نہیں یہاں صرف وفاقی حکومت ہے، فیصل چوہدری

وزارت داخلہ کے حکم پر یہ مقدمات درج ہوئے، فیصل چوہدری

سات سو لوگوں کے نام ایف آئی آر میں درج کئے گئے، فواد چوہدری

اس ملک کو بہت سارا نقصان پہنچا ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

سیاسی قیادت کے ساتھ ادارتی قیادت بھی ہونا چاہیے ، فواد چوہدری

‏سیاست دانوں کے ساتھ اگر ادارے بھی آئین کی پاسداری کریں تو مسائل حل ہو جائیں، فواد چوہدری کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں تجویز

‏ایک ایف آئی آر رجسٹر ہو چکی ہے تو اس پر تفتیش ہو رہی ہے، ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ
ایسی ایف آئی آر رجسٹر ہی کیسے ہوئی، چیف جسٹس اطہر من اللہ 
پنجاب میں اس وقت کوئی حکومت نہیں اور توہین رسالت کی ایف آئی آر رجسٹر کرنے کے لئیے حکومت کی منظوری چاہئیے ہوتی ہے، ایڈوکیٹ فیصل چودھری

وفاقی حکومت یہ نہیں کہہ سکتی کہ ہم کچھ نہیں کرسکتے، چیف جسٹس

مدینہ منورہ میں جو واقع ہوا نہیں ہونا چاہیے تھا، چیف جسٹس

انکا کہنا ہے کہ مزہب کو سیاست کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، چیف جسٹس

مجھے وزارت داخلہ اور ڈی پی او سے رپورٹ مانگنے کی اجازت دے، ڈپٹی اٹارنی جنرل

اس معاملے پر لوگ ایک دوسرے کو قتل کریں گے حکومت کو اس معاملے کو دیکھنا چاہیے، فواد چوہدری 

کیا سیالکوٹ واقعے سے  ریاست نے کچھ نہیں سیکھا ؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ

میرے موکل قاسم سوری پر بھی رمضان میں حملہ کیا گیا، وکیل قاسم سوری

جو ماضی میں ہوا لوگوں کی زندگیاں چلی گئی، چیف جسٹس

ریاست کی زمہ داری ہے کہ ان معاملات کو غور سے دیکھیں اور مذہب کو سیاست کے لیے استعمال نہ کرے، عدالت 

مجھے ہدایات لینے کے لیے مزید وقت درکار ہوگی، ڈپٹی اٹارنی جنرل

ماضی میں جو ہوا اس سے بہت نقصان ہوا، چیف جسٹس اطہر من اللہ

کیا ریاست نے اپنی زمہ داری پوری کیے ہیں؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ

جب سے آئین بنا تب سے کسی نے اس چیپٹر کو کسی نے توجہ ہی نہیں دی، عدالت 

یہ بتائیں ریاست اس حوالے سے اپنی زمہ داریاں کیسے پوری کرسکتا ہے؟ عدالت کا استفسار

سیاست اتنی اہم نہیں کہ لوگوں کی لاشوں کی اوپر سے ہوکر جائے، فواد چوہدری

ہم بالکل تیار ہے کہ ایک دوسرے کے خلاف سیاست کے لیے مزہب کا استعمال نہیں کریں گے، فواد چوہدری

جو مقدمات رجسٹرڈ نہیں ہوئے وزارت داخلہ کو تمام مقدمات ختم کرنے کا حکم دیا جائے، وکیل پی ٹی آئی

یہ کہنا چاہ رہے کہ آپ کیسسز سن رہے تو یہاں اسی وجہ سے مقدمات درج نہیں ہوئے، وکیل پی ٹی آئی

لوگوں کے مذہبی جذبات ہیں اسی وجہ سے انہوں درخواستیں دی، ڈپٹی اٹارنی جنرل

یہ کیسے جذبات ہیں کہ سب نے ایک جیسے درخواستیں دی، فواد چوہدری

مستعفی ہونے سے پہلے انکو بھی اس معاملے کو حل کرنے چاہیے تھا، چیف جسٹس

قانون تو بہت ہی واضح ہے ، فواد چوہدری

قانون تو ائین بھی ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد پولیس کو مزید مقدمات درج کرنے سے روک دیا
 
توہین رسالت مقدمات کا جاری رہنا امن امان کی سنگین صورت حال پیدا کر سکتا ہے اور لوگوں کی جان بھی جا سکتی ہے، فواد چودھری کا عدالت میں موقف

عدالت کا اٹارنی جنرل کو اس معاملے کو دیکھنے کی بھی ہدایت

عدالت کا ڈپٹی اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر عدالت کو مطمئن کرنے کی ہدایت

وفاقی حکومت صوبائی حکومت کو ہدایت کرے کہ تمام مقدمات خارج کرے، عدالت 

عدالت نے کیس کی سماعت 26 مئی تک کے لئے ملتوی کردی

Post a Comment

0 Comments