پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف منیب احمد ساحل کی سندھ ہائیکورٹ میں دائر پٹیشن کی سماعت کل ہوگی
جسٹس محمد جنید غفار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کل پٹیشن نمبر 3854 کی سماعت کریگا
پٹیشن میں فیڈریشن آف پاکستان وزارت پیٹرولیم۔ اوگرا ایف بی آر و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے
اکیس جون دوہزار تیرہ کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے لارجز بینچ نے ازخود نوٹس میں ٹیکس ایکٹ 1930 کو کالعدم قرار دیا تھا-منیب احمد ساحل
سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق حکومت پیٹرولیم مصنوعات سمیت کسی چیز پر بھی جنرل سیلز ٹیکس پارلیمنٹ کی منظور ی کے بغیر نہیں لگا سکتی
سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی ججمنٹ کے مطابق بغیر پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر جی ایس ٹی لگانا آئین کے آرٹیکل 3آرٹیکل 9 آرٹیکل 24 اور آرٹیکل 77 کے خلاف ہے
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی ہونے کی وجہ سے حکومت سترہ روپے فی لیٹر جی ایس ٹی وصول کررہی ہے
عدالت سپریم کورٹ کے سابق احکامات کی روشنی میں فی الفور پیٹرولیم مصنوعات پر سے جنرل سیلز ٹیکس اور لیوی ختم کرنے کا حکم دے۔درخواست گزار
گزشتہ چار سال کے دوران پیٹرولیم مصنوعات پر عوام سے لیا جانے والا سیلز ٹیکس سپریم کورٹ کی پٹیشن نمبر 33/05 اور سول اپیل 3821/13 کی روشنی میں واپس کیا جائے۔منیب احمد ساحل
حکومت کو پابند کیا جائے کہ بغیر پارلیمنٹ کی منظوری کے جی ایس ٹی کسی صورت نافذ نا کیا جائے
عمران خان حکومت کے ٹیکس کے نفاذ کا آرڈیننس آرٹیکل آٹھ کے خلاف ہے اسے بھی کالعدم قرار دیا جائے
سابق حکومت نے عوام کا خون چوسنے کےلئے مختلف ٹیکسز کی بھرمار کی جو کہ آرٹیکل تین اور آٹھ کی صریحا خلاف ورزی ہے
0 Comments