امریکا کے افغانستان میں ڈرون حملے میں القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری ہلاک ہو گئے۔ القاعدہ کے سربراہ کوسی آئی اے نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ڈرون حملے کا نشانہ بنایا۔ اسامہ بن لادن کی سنہ 2011 ء میں ہلاکت کے بعد ایمن الظواہری نے القاعدہ کی قیادت سنبھالی تھی۔
امریکی حکام کا کہنا ہے ایمن الظواہری کو جب ڈرون حملے میں ٹارگٹ کیا گیا تو وہ کابل میں گھر کی بالکونی میں کھڑے تھے، ان کے اہلِخانہ اسی گھر میں موجود تھے تاہم وہ حملے میں محفوظ رہے۔ حملے میں کوئی بھی شہری ہلاک نہیں ہوا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے مختصر خطاب میں بتایا ایمن الظواہری کی موجودگی کا پتہ چلنے پر انہوں نے اس آپریشن کی اجازت دی۔ ایمن الظواہری نائن الیون حملوں کی منصوبہ بندی میں شامل تھے اور اسامہ بن لادن کے نمبر ٹو تھے۔ ایمن الظواہری کئی دہائیوں سے امریکیوں کے خلاف کارروائیوں میں ملوث تھے۔ جن میں کینیا اور تنزانیہ میں امریکی سفارت خانوں اور سن 2000میں امریکی نیوی پرحملہ بھی شامل ہے ۔ امریکی صدر نے پھر عزم دہرایا کہ افغانستان کو دوبارہ دہشت گردوں کی آماجگاہ بننے نہیں دیا جائے گا۔
دوسری جانب طالبان ترجمان نے کہا ہے کہ اتوار کو کابل کے رہائشی علاقے شیر پور میں امریکا نے ڈرون حملہ کیا۔اپنی ٹویٹ میں ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا ابتدا میں اس واقعے کی نوعیت معلوم نہیں تھی، پھر سکیورٹی اور انٹیلیجنس ایجنسیز کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ یہ ڈرون حملہ تھا۔ انھوں نے اسے بین الاقوامی اصولوں اور دوحہ معاہدے کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہوئے کہا اس قسم کے اقدامات امریکا، افغانستان اور خطے کے مفادات کے خلاف ہیں۔
دوسری جانب سعودی عرب نے امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کی ہلاکت کے اعلان کا خیرمقدم کیا، سرکاری خبر رساں ایجنسی نے وزارت خارجہ کےحوالے سے بیان میں کہا ایمن الظواہری نے امریکا اور سعودی عرب میں دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی۔
0 Comments