نظام عدل نیوز ظاہر حسین کاظمی
اسلام آباد سی ڈی اے کے افسر کی ٹمپرنگ کا نیا سکینڈل سامنے آگیا،
اسلام آباد : سرکاری مدت ملازمت میں غیر قانونی توسیع کے لیے کاغذات میں ٹمپرنگ،
سرکاری ملازمت کے لیے بھرتی کی عمر 18 سال سے 14 سال کرنے کا انکشاف،دستاویز
سی ڈی اے کےاسسٹنٹ نے مراعات اور مدت ملازمت میں توسیع کے لیے 4 سال عمر گھٹا دی،
سی ڈی اے یونین میں عہدے پر فائز ہونے کی وجہ سے اعلی حکام نے آنکھیں بند کرلیں
آصف خان نامی سرکاری افسر سال 1979 میں وزارت تعلیم میں بطور نائب قاصد بھرتی ہوا، دستاویز
سروس بک پر آصف خان کی عمر 4 اپریل 1961 ہے، دستاویز
بھرتی کے وقت آصف خان کی عمر 18 سال 15 دن تھی، دستاویز
1993 میں آصف خان کو وزارت ختم ہونے پر سی ڈی اے میں بطور ایل ڈی سی بھیج دیا گیا، دستاویز
مزکورہ ملازم کو سی ڈی اے میں ایل ڈی سی سے سب اسسٹنٹ کے عہدے پر ترقی بھی دے دی گئی، دستاویز
مذکورہ ملازم نے ریٹائرمنٹ میں عمر کی حد مکمل ہوتے سروس بک غائب کر دی، دستاویز میں انکشاف
آصف خان 60 سال کی عمر ہونے کے باوجود اہم عہدے پر ہے، دستاویز
کمپیوٹر ریکارڈ میں تاریخ پیدائش میں 4 سال کم کر دی گئی، دستاویز
ریکارڈ میں تاریخ پیدائش کو سال 1961 سے کم کر کے 1965 کر دی گئی، دستاویز
سرکاری دستاویزات میں سینیارٹی لسٹ میں 1961 کی تاریخ پیدائش پر 19 سو 96,98,99 اور 2004 میں ترقی بھی مل گئی،
سال 2 ہزار 18 میں آصف خان نے مبینہ جعلسازی کے زریعے تاریخ پیدائش تبدیل کر لی، دستاویز
سرکاری افسر نے سی ڈی اے سے 1 کروڑ 40 لاکھ مالیت کا پلاٹ بھی ہتھیا لیا، دستاویز
سال 1979 میں سال 1961 کی تاریخ پیدائش 18 سال زائد تھی، دستاویز
تاریخ پیدائش 1965 کرنے سے بھرتی کے روز عمر 14 سال ہو گئی، دستاویز
0 Comments