راولپنڈی
عدالت عالیہ کے جج جناب جسٹس جواد حسن نے محکمہ ایجوکیشن پنجاب میں 25سال کی ملازمت پوری کرنے کے بعد ریٹائرمنٹ لینے والوں کا ریٹائرئمنٹ نوٹیفکیشن منسوخ کرنے اور انھیں ڈیوٹی پر واپس بلوانے بارے دائر پٹیشن پر فیصلہ سنادیا، عدالت نے حکومتی حکم نامے کو کالعد م قرار دیتے ہوئے 25سال کی سروس پوری کرنے والوں کی ریٹائرمنٹ کو آئین وقانون کے مطابق قرار دے دیا، اس فیصلے سے پنجاب بھر میں ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ڈیوٹی پر جانے والے محکمہ ایجوکیشن کے اساتذہ ودیگر ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ۔پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی راہنما زاہد صابر کے علاوہ محمد ضیارف ،اعجاز احمد عباسی ،راشدہ ،ریحانہ سعادت اوردیگر نے ایڈوکیٹ عزیز الرحمن کے ذریعے پٹیشن دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیاتھاکہ گورنمنٹ آف پنجاب نے سروس ایکٹ کی سیکشن 12میں ترمیم کرکے یہ شرط عائد کر دی تھی کہہ 25سال سروس مکمل ہونے کے ساتھ ساتھ ریٹائرمنٹ کے لیے 55سال عمر کا ہونا بھی ضروری ہے۔اس پر محکمہ تعلیم کے کئی اساتذہ 25سال سروس مکمل ہونے پر ریٹائرڈ ہو چکے تھے،بعد ازاں سروس ایکٹ کی سیکشن 12 کی ترمیم کی روشنی میں محکمانہ اتھارٹیز نے پینشن کے احکامات واپس لے لیے۔فاضل عدالت نے وکلاکے دلائل سننے کے بعد دائر ہونے والی پٹیشن کو منظور کرلیاادھر عدالت عالیہ کے فیصلے کے سامنے آنے کے بعد پنجاب بھر میں خوشی کی لہر تبدوڑ گئی ، اساتذہ راہنماﺅں نے ایک دوسرے کو مبارک بادی جب کہ 25سالہ مدت ملازمت مکمل کرنے کے بعد ریٹائرمنٹ لینے والے اساتذہ کے اہل خانہ بھی خوشی سے نہال ہوگئے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
0 Comments