اسلام آباد(نظام عدل نیوز )اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی عدالت نے وفاقی دارالحکومت کے6 کرکٹ گراؤنڈز کی حوالگی سے متعلق کیس میں فریقین کو جواب کیلئے نوٹسسز جاری کردیے۔گذشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار سر دار مہتاب کی جانب سے وکیل عادل عزیز قاضی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے استفسار کیاکہ اس پر ان کو بلا کر پوچھتے ہیں کہ کیا ہورہا ہے؟ ،جس پر عادل عزیز قاضی ایڈووکیٹ نے کہاکہ بچوں کے کرکٹ گراؤنڈ کسی کو کرایے پر دے رہے ہیں،عدالت نے کہاکہ نہیں یہ کرایے پر نہیں دے رہے،وکیل نے کہاکہ8 ستمبر کو گراؤنڈز ایم سی آئی سے لینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا،عدالت نے درخواست گزار وکیل سے کہاکہ قاضی صاحب کیا آپ نے کبھی کرکٹ کھیلی ہے؟، جس عادل عزیزقاضی ایڈووکیٹ نے کہاکہ میں نے خود پانچ سال کرکٹ کھیلی ہے،اگر ایم سی آئی گراؤنڈ کسی کو دیتے ہیں تو دو سے چار ہزار فیس لیتے ہیں،اب تو پرائیوٹ کلب کو دے رہے ہیں جو پھر عام لوگوں کو کھیلنے ہی نہیں دیں گے،ایک مہینہ رہ گیا الیکشن کو، یہ کام میئر کا ہے،عدالت نے کہاکہ آپ کہہ رہے ہیں کہ ایم سی آئی ایڈمنسٹریٹر صرف ایک ماہ کے لیے ہے،وکیل نے کہاکہ ایم سی آئی ایڈمنسٹریٹر صرف ایک ماہ کے لیے ہے جبکہ گراؤنڈز دو سال کے لیے دیے ہیں،عدالت نے سی ڈی اے، ایڈمنسٹریٹر ایم سی آئی و دیگر کو نوٹسسزجاری کرتے ہوئے سماعت جمعہ تک کے لئے ملتوی کردی۔
0 Comments