رقم لیکر لوگوں کو قتل کرنے والا گروہ گرفتار کر لیا گیا قتل میں حقیقی بھائی کے ملوث ہونے کا انکشاف

Breaking News

6/recent/ticker-posts

رقم لیکر لوگوں کو قتل کرنے والا گروہ گرفتار کر لیا گیا قتل میں حقیقی بھائی کے ملوث ہونے کا انکشاف

رقم لیکر لوگوں کو قتل کرنے والا گروہ گرفتار کر لیا گیا قتل میں حقیقی بھائی کے ملوث ہونے کا انکشاف 


ڈڈیال میں وقار الطاف ایڈووکیٹ کا گمنام اور مشکل ترین قتل کیس ٹریس ، سرغنہ بلال ایڈووکیٹ سمیت تین اجرتی قاتل گرفتاروقوع میں استعمال ہونے والا اسلحہ ، موٹر سائیکل ، پولیس یونیفارم اور کار برآمد ، وقوع کی منصوبہ بندی  برطانیہ سے کی گئی۔ راجہ عرفان سلیم ایس ایس پی میرپور

 سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس میرپور عرفان سلیم نے ڈڈیال میں پولیس پریس بریفنگ کے دوران بتایا ہے کہ وقار الطاف کو مورخہ 10 ستمبر 2022 ء کو دن 11 بجکر 15 منٹ پر دو نامعلوم افراد جو ایک بدوں نمبر پلیٹ موٹرسائیکل پر پولیس یونیفارم میں آۓ اور بن سائیں ڈڈیال میں ان کے گھر کے اندر گھس کر فائرنگ کر کے بے دردی سے قتل کرنے کے بعد فرار ہو گئے تھے جس مقدمہ نمبر 252/22 بجرائم 6 - APC- 302 / 109 / 34 , ATA تھانہ ڈڈیال درج ہوا ۔ واقعہ اس قدر سنگین تھا کہ علاقہ مثل شد و خوف و ہراس پیدا ہو گیا تھا ۔ میل گمنام اور مشکل ترین کیس تھا جسے ٹریس کرنے کے لیے جدید ترین طرز تفتیش اپنایا گیا اور اللہ کی مہربانی سینر کی راہنمائی اور پولیس کی دن رات کی محنت کے باعث کچھ روز کے اندر میں گمنام قتل کیس ٹریس کر کے واقعہ میں ملوٹ سرغند سمیت تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن میں ا ۔ بلال احمد ایڈووکیٹ ولد لیاقت علی قوم جٹ ساکن ضلع شیخوپورہ حال ممبرباراسلام آباد ۲ حمید اللہ ولد سعید اللہ جان قوم خٹک ساکن کرک حال چونتر و اسلام آباد ۔ حسن علی بٹ ولد عاشق علی قوم بٹ ساکن گجرات حال گوڑہ روڈ اسلام آبادشامل ہیں ۔ دوران تفتیش ملزمان کے قبضہ سے وقوع میں استعمال ہونے والا اسلحہ دو پل 9MM ، ایک ہنڈا 125 موٹر سائیکل ، دو پولیس یونیفارم اور ایک کار ٹیوٹا کرولانمبر 579 - FS اسلام آباد بھی برآمد کر لیا ہے ۔ وقوع کی منصوبہ بندی برطانیہ سے کرنا پائی جاتی ہے ۔ قبل از میں مقتول وقارالطاف پر مورخہ 22-04-19 کو بھی ایک قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں انہی ملزمان نے انھیں گھر سے کار پر ڈڈیال جاتے ہوۓ راستہ میں فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا تھا اور براستہ سہنسہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے جس کا مقدمہ درج ہوا تھا ۔ یہ اقدام قتل کا واقعہ کرنے سے قبل ملز مان دوروز مقتول کے رہائشی مکان کے ملحقہ زیرتعمیر کوٹھی میں خفیہ طور پر رہائش پذیرر ہے تھے جو مقتول کے حقیقی بھائی اسرارا کی ملکیتی ہے  ملزمان نے اس دوران مقتول کے بڑے بھائی عبدالغفار کو بھی قتل کر نے کا منصوبہ بنایا تھالیکن وہ اتفاقا دوروزقبل ہی برطانیہ چلا گیا تھا۔ان تینوں واقعات کے لیے ملزم بلال احمد ایڈووکیٹ مذکور کے حبیب بنک اکاؤنٹ میں برطانیہ سے بالترتیب 13 لاکھ روپے ، 8لاکھ روپے اور 02 لاکھ روپے کل 23 لاکھ روپے ٹرانسفر ہونا پاۓ گئے ہیں ۔ ملزم بلال احمد نے قتل کا وقوع کر نے کے لیے دو پسٹل 9MM کے علاوہ ایک ہنڈا موٹر سائیکل 125 اپنے نام خرید کیا تھا ۔ قتل کے واقعہ سے قبل 24 اگست 2022 ء کو بلال احمد ایڈ ووکیٹ ان ملزمان کو اپنے ہمراہ کار میں لے کر ڈڈیال آیا تھا اور مقتول کے گھر کی ریکی کر کے منصوبہ بندی مکمل کی تھی ۔ مورخہ 10 ستمبر 2022 ء بروز وقوع پروگرام کے مطابق ملزم بلال احمد نے ملزم حمید اللہ کو الصبح وقوع میں استعمال ہونے والا ہنڈاموٹر سائیکل دیکر ڈڈیال روانہ کیا اور خودمعہ حمزہ جسن بٹ اور عمر جٹ ملزمان کو اپنی کار میں لیکر ڈڈیال آیا ۔ واقعہ میں استعمال ہونے والا اسلحہ دو پسٹل 9MM اور پولیس یونیفارم اپنی کار میں خفیہ طور پر چھپا کر ڈڈیال لایا اور ڈڈیال پہنچ کر ملزمان حسن بٹ اور حمزہ کو موٹر سائیکل ، پسٹل اور پولیس یونیفارم دیکر واقعہ کرنے کے لیے روانہ کیا ۔ اس دوران بلال احمد مذکور نے اپنے پیشہ وکالت کے اعتبار سے سیاہ رنگ کا سوٹ ( پینٹ کوٹ ) پہن رکھا تھا اور ساتھ فائلیں بھی رکھی ہوئی تھیں تا کہ بوقت ضرورت یہ تاثر دے سکے کہ وہ ڈڈیال کسی کیس کے سلسلہ میں آیا ہے ۔ ملزمان حسن بٹ اور حمزہ نے ڈیم کے کنارے ویران جگہ جا کر پولیس یونیفارم پہنی اور قتل کرنے کے بعد ٹھارہ روڈ پر واپس پہنچ کر بلال احمد کی کار میں پولیس یونیفارم تبدیل کی اور اسلحہ چھپایا اور تمام ملزمان فرار ہو گئے ۔ ملزمان نے مقتول کے ساتھ اس کی زوجہ بحرش کو بھی قتل کر نے کا منصوبہ بنارکھا تھا لیکن اس میں کامیاب نہ ہو سکے ۔ دوران تفتیش ملزم بلال مذکور کے موبائل فون سے برطانیہ کے نمبروں سے قتل اور اقدام قتل کے واقعات کی منصوبہ بندی سے متعلقہ انتہائی اہم Messages کا ریکارڈ بھی حاصل کر لیا گیا ہے ۔ دوران تفتیش مقتول کے قتل حقیقی بھائی اسرار جو برطانیہ کے شہر شیفیلڈ میں مقیم ہے اور سکندر جوتر کی رہائش پذیر ہے کے ساتھ پہلے اور زمین کے تنازعہ کے باعث رونما ہونے کے شواہد ملے ہیں ۔ مزیدتفتیش جاری ہے اور اہم انکشافات کی توقع ہے ۔ مقدمہ ہذا میں ملوث بقیہ ملزمان کو بھی جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائیگا ۔ اس اہم اور گمنام قتل کیس کو ٹریس کرنے کے لیے میرے ساتھ راجہ اظہر اقبال اے ڈی ایس  چوھدری عنصرعلی DSP ڈڈیال ، زوہیب طاہر SHO تھوتھال ، عدنان صابر SHO ڈڈیال ، عمار ڈار سب انسپکٹر اور ماتحت عملہ میں رہ کر دن رات کام کیا ہے ۔ پولیس عوام کی جان و مال کی محافظ ہے جو کہ محدود وسائل کے باوجود دن رات اپنا فرض نبھاتی ہے

Post a Comment

0 Comments