پاکستان آجکل ایک بہت بڑے سیلاب کے زیرتسلط ہے جس کی وجہ سے تقریبا تین صوبوں کے علاقے اس میں ڈوبے ہوئے ہیں ،سعدیہ خان

Breaking News

6/recent/ticker-posts

پاکستان آجکل ایک بہت بڑے سیلاب کے زیرتسلط ہے جس کی وجہ سے تقریبا تین صوبوں کے علاقے اس میں ڈوبے ہوئے ہیں ،سعدیہ خان

پاکستان آجکل ایک بہت بڑے سیلاب کے زیرتسلط ہے جس کی وجہ سے تقریبا تین صوبوں کے علاقے اس میں ڈوبے ہوئے ہیں ،سعدیہ خان 

اسلام آباد ورلڈ پیس جرگہ پروگرام کے چیئرمین رعایت اللہ خان المعروف خان بابا اور کنٹری ہیڈ ورلڈ پیس جرگہ پروگرام سعدیہ خان المعروف خان بی بی نے کہا ہے کہ پاکستان آجکل ایک بہت بڑے سیلاب کے زیرتسلط ہے جس کی وجہ سے تقریبا تین صوبوں کے علاقے اس میں ڈوبے ہوئے ہیں ۔متاثرین سیلاب اب کسی ریلیف  کے منتظر ہیں  لہذاٰ حکومتی اداروں کے ساتھ ساتھ ہر صاحب استطاعت آدمی کو آگے بڑھ کر ان لاچار لوگوں کی مدد میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے، متاثرین کو کھانے پینے کی اشیاء کیساتھ ساتھ ادویات کی بھی اشد ضرورت ہے، حکومت اورنیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) ورلڈ پیس جرگہ پروگرام کو پورے پاکستان میں کام کرنے کیلئے مالی سہارا دے تاکہ ایک تعمیر نو، بحالی، زراعت اور سیلاب زدگان کے لیے فنڈز اکٹھے کئےجائیں تاکہ پورے پاکستان کی خوشحالی اور فلاح و بہبود کے لیے کام کیا جا سکے۔ انہوں نے اس خیالات کا اظہارنیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں ان میں اکثر فصلوں اور کاشت کاری پر انحصار کرنے والے ہیں  ان لوگوں کے گھر فصلیں اور بھیڑ بکریاں اور گائیں سب سیلاب کی نذر ہو چکے ہیں ۔ یہ متاثرین اب کسی امداد کے منتظر ہیں ۔حالیہ سیلاب پاکستان کی تاریخ کا ہولناک ترین سیلاب ہے ۔یہ پاکستان پرآنے والی آفتوں سب سے بڑی آفتوں میں شمار کیا جاتا ہے ۔حکومتی اداروں کے ساتھ ساتھ ہر صاحب استطاعت آدمی کو آگے بڑھ کر ان لاچار لوگوں کی مدد میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے ۔ مسز سعدیہ خان اور خان بابا کا مزید کہنا تھا کہ اس پریس کانفرنس کا  دوسرامقصدپچھلے پانچ مہینوں سے پریس کلب کے سامنے بے یار و مددگار افغان مہاجرین ہیں ۔حکومتی اداروں کو چاہیے کہ وہ ان کو کھانے اور غیر کھانے کی اشیاء فراہم کر دیں ، ان کے بیمار بچوں اور عورتوں کے علاج کے لیے کوئی لائحہ عمل بنائیں ۔ ان کی با قاعدہ رجسٹریشن کرائیں ۔ اور ان سب کے مستقبل کے لئے کوئی حکمت عملی پیش کریں تاکہ وہ اس اذیت کی زندگی سے باہر نکلے ۔ان کو سیاسی پناہ دی جائے ۔ اس سلسلے میں ورلڈ پیس  جرگہ پروگرام کی طرف سے 27 اگست کو ایک سیمینار منعقد کیا گیا تھا ۔مسز سعدیہ خان نے کہا کہ خان بابا کی فیملی ایک نوبل یافتہ فیملی ہے ۔ خان بابا کی بھتیجی ملالہ یوسف زئی نوبل پیس پرائز جیت چکی ہیں جب کہ ان کی  بیٹی اسی سال امن کے نوبل انعام کیلئے منتخب ہو چکی ہیں ۔ ہم وزیراعظم سے درخواست کرتے ہیں کہ و ہ ورلڈ پیس جرگہ پروگرام کی مدد کرے اور سپورٹ کرے ۔ تاکہ ایک تعمیر نو، بحالی، زراعت اور سیلاب زدگان کے لیے فنڈز اکٹھے کئےجاسکیں ۔ یہ سب کام پاکستان آرمی صوبائی اور مرکزی ادارے اور این جی اوز کی اشتراک سے کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ وزیراعظم سے اپیل کی کہ ہمیں امریکہ یوکے کینیڈا آسٹریلیا اسپین ترکی روس جاپان اور چائنا میں سیلاب زدگان کے لئے فنڈ اکٹھا کرنے اور سیمینار کرنے کیلئے سپورٹ کریں  کیونکہ دنیا ہم پر نوبل فیملی ہونے کے ناطے اعتماد کرتی ہے،یہ فنڈز سیلاب متاثرین کی بحالی اور امداد کیلئے استعمال کئے جائینگے۔ملک کو اچھے ہسپتالوں کی اشد ضرورت ہے،ہم بارڈر ایریاز اور پسماندہ علاقوں میں ہسپتال ، مارکیٹیں،ٹرمینلز اور زرعی منصوبوں پر کام کرینگے،پریس کانفرنس کے آخر میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ( پی ایف یو جے) کے صدر افضل بٹ نے ورلڈ پیس جرگہ پروگرام کے گلگت بلتستان کے نو منتخب عہدیداروں سے انکے عہدوں کا حلف لیا۔گلگت بلتستان سے وزیر ظہیر احمد خان صدر، انور خان نائب صدرمنتخب ہوئے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments