آج عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی ہونے والی مکمل سماعت

Breaking News

6/recent/ticker-posts

آج عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی ہونے والی مکمل سماعت




نظام عدل نیوز اسلام آباد سید ظاہر حسین کاظمی 

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی 

جسٹس میاں گل حسن،جسٹس محسن اختر کیانی،جسٹس بابر ستار اور جسٹس طارق محمود جہانگیری بینچ کا حصہ ہیں

سماعت کے دوران روسٹرم پر زیادہ وکلاء آنے پر چیف جسٹس نے دیگر وکلاء کا بیٹھنے کا کہہ دیا

آپ سب وکلاء بیٹھ جائیں، چیف جسٹس

عمران خان کے وکیل حامد خان کے دلائل شروع 

عدالت میں گزشتہ روز ضمنی جواب جمع کرایا گیا تھا، وکیل حامد خان


 عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ سماعت کر رہا ہے

جسٹس میاں گل حسن،جسٹس محسن اختر کیانی،جسٹس بابر ستار اور جسٹس طارق محمود جہانگیری بینچ کا حصہ ہیں
 سماعت کے دوران روسٹرم پر زیادہ وکلاء آنے پر چیف جسٹس نے دیگر وکلاء کا بیٹھنے کا کہہ دیا

آپ سب وکلاء بیٹھ جائیں، چیف جسٹس


 ہم چاہتے ہیں اب توہین عدالت کیس کو بند کردیا جائے، حامد خان وکیل عمران خان

وکیل حامد خان کا دانیال عزیز کیس کا ذکر

 گزشتہ سماعت پر عدالت نے سپریم کورٹ کے توہین عدالت کیسز کا جائزہ لینے کا حکم دیا تھا، حامد خان
[9/8, 4:54 PM] شکیل قرعمران خان کے وکیل حامد خان کے دلائل شروع 

عدالت میں گزشتہ روز ضمنی جواب جمع کرایا گیا تھا، وکیل حامد خان
[9/8, 4:54 PM] شکیل قرار بھائی: جواب گزشتہ سماعت پر عدالت کی ابزرویشنز کی بنیاد پر تشکیل دیا ہے، حامد خان

ہم نے جواب کے ساتھ دو سپریم کورٹ کی ججمنٹس لگائی ہیں، وکیل حامد خان
[9/8, 4:54 PM] شکیل قرار بھائی: زیر التوا مقدمے پر بات کی گئی، چیف جسٹس 

آپ کا جواب پڑھ لیا ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ 

سپریم کورٹ کے فیصلے ہم پر بائنڈنگ ہیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ


سپریم کورٹ کے فیصلوں کو ہائی لائٹ کرنا مقصد تھا ، چیف جسٹس

فردوس عاشق اعوان کیس میں تین قسم کی توہین عدالت کا ذکر ہے ، عدالت


گزشتہ سماعت کے حکم نامے میں عدالت نے دانیال عزیز اور طلال چوہدری کے مقدمات کا حوالہ دیا، حامد خان

عمران خان کا کیس دانیال عزیز اور طلال چوہدری کے مقدمات سے مختلف ہے، حامد خان



چیف جسٹس نے عمران خان کے وکیل حامد خان کو توہین عدالت کی سیکشن 9 پڑھنے کی ہدایت کر دی


 آپ کو ہدایت کی تھی کہ سوچ سمجھ کر اپنا جواب داخل کریں، چیف جسٹس اطہر من اللہ



ہم نے عدالت کو سکینڈلائز کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی شروع نہیں کی، چیف جسٹس

عدالت پر تنقید کریں، ہم سکینڈلائز کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی نہیں کرینگے،چیف جسٹس 

کرمنل توہین عدالت بہت سنجیدہ نوعیت کی ہوتی ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

کریمنل توہین عدالت میں دانست غیرمتعلقہ ہو جاتی ہے، اسے نہیں دیکھا جاتا، چیف جسٹس

کریمنل توہین عدالت میں یہ نہیں کہا جاتا کہ بات کرنے کا مقصد کیا تھا، چیف جسٹس 

ہم نے آپکو سمجھایا تھا کہ یہ کریمنل توہین عدالت ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

آپکا جواب حتمی تھا اور ہم نے تفصیلی پڑھا، چیف جسٹس اطہر من اللہ


 عمران خان کے وکیل حامد خان عدالت کے کہنے پر توہین عدالت کیس کا ایک فیصلہ پڑھ کر سنا رہے ہیں

معافی کو تسلیم کرنا یا نہ کرنا عدالت کے اطمینان پر منحصر ہے، حامد خان


ہم اظہار رائےکی آزادی کے محافظ ہیں لیکن اشتعال انگیزی کی اجازت نہیں دی جاسکتی، چیف جسٹس



اس عدالت کے لیے ڈسٹرکٹ کورٹ ریڈ لائن ہے چیف جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس



کریمنل توہین عدالت بہت حساس معاملہ ہوتا ہے، چیف جسٹس کے ریمارکس


 اگر کسی جج کے فیصلے سے متاثر ہوں تو اسکا طریقہ کار قانون میں موجود ہے، چیف جسٹس

توہین آمیز بات کون اور کہاں کرتا ہے یہ بات بہت اہم ہوتی ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

ہم سوسائٹی اتنی پولرائز ہے کہ فالورز مخالفین کو پبلک مقامات پر بےعزت کرتے ہیں، چیف جسٹس

اگر یہی کام وہ اس جج کے ساتھ کریں تو پھر کیا ہو گا؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ

کیا یہ Tone کسی سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کے جج کے لئے استعمال کی جا سکتی ہے؟ چیف جسٹس

عدلیہ کی آزادی اس عدالت کی اولین ترجیح ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

ہم نے وکلاء تحریک سے کچھ بھی نہیں سیکھا، چیف جسٹس اطہر من اللہ 

کیا آپکا فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق ہے؟ چیف جسٹس

آپ نے اپنے جواب میں اپنے عمل کا جواز پیش کرنے کی کوشش کی ہے، چیف جسٹس

ہم نے جواز نہیں وضاحت پیش کرنے کی کوشش کی ہے، حامد خان

کیا کوئی سابق وزیراعظم قانون کو نظرانداز کر سکتا ہے؟ چیف جسٹس

جرم بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے، ہم نے پچھلی بار سمجھایا تھا لیکن آپکو احساس نہیں ہوا، چیف جسٹس



 جسٹس بابر ستار کا حامد خان کو شوکاز نوٹس کا پیرا 5 پڑھنے کی ہدایت



 کیا سابق وزیراعظم یہ جواز پیش کر سکتا ہے کہ اسے قانون کا علم نہیں تھا؟ چیف جسٹس


 آپ نے کہا کریمنل توہین کا ذکر نہیں،جسٹس بابر ستار کا وکیل حامد خان سے مکالمہ 

شوکاز میں صاف لکھا ہے عمران خان نے کریمنل اور جوڈیشل توہین کی، جسٹس بابر ستار


 آپ جسٹیفائی کررہے ہیں کہ ٹارچر ہوا ہے، چیف جسٹس

یہ بتائیں فیصلے جلسوں میں ہونگے اور یا عدالتوں میں، چیف جسٹس

ستر سالوں میں جو ہوا اچھا نہیں ہوا، یہ عدالت بہت ہی محتاط رہتی ہے، عدالت

ہمارے لئے سپریم کورٹ، ہائی کورٹ اور ماتحت عدلیہ کے ججز قابل عزت ہے، حامد خان

مجھے نہیں معلوم کہ تب الزام کیا ہوتا، حامد خان



آپ اپنے جوابات میں توہین عدالت کو جسٹیفائی کر رہے ہیں، چیف جسٹس

جسٹیفائی اور وضاحت دینے میں فرق ہوتا ہے، میں وضاحت دے رہا ہوں، وکیل حامد خان

کیا یہی الفاظ سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کے ججز کے لیے ہوتا تو یہی جواب دیتے، چیف جسٹس کا وکیل سے استفسار



 آپ نے جواب میں شہباز گل پر تشدد کو "مبینہ" نہیں لکھا، معاملہ ابھی بھی عدالت میں ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ




ڈسٹرکٹ کورٹ کے ججز سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ سے زیادہ اہم ہے، چیف جسٹس



 میں نے جلسے میں کہا تھا، عمران خان کا شعیب شاہین کو لقمہ

شعیب شاہین عمران خان کا پیغام لیکر حامد خان کے پاس پہنچ گئے



 عمران خان نے لکھا کہ اگر جج کے جذبات مجروح ہوئے، چیف جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس 

جج کے جذبات نہیں ہوتے، آپ اپنا جواب جتنا پڑھتے جائیں گے اتنا مسئلہ ہو گا، چیف جسٹس 

خاتون جج لاہور جا رہی ہونگی موٹروے پر کھڑے ہوئے کوئی واقعہ ہو سکتا ہے، چیف جسٹس

کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ ایسا ہو؟ عدالت آپ کو سمجھا رہی ہے، چیف جسٹس



 قانونی کارروائی کرنا تو ہر کسی کا حق ہے، حامد خان



کیا ایک رہنما ایک جج کے خلاف قانونی کارروائی کی بات عوامی جلسے میں کرسکتا ہے؟ جسٹس بابر ستار کے ریمارکس



کئی بار بات اتنی سنجیدہ نہیں ہوتی جتنی سمجھ لی جاتی ہے، حامد خان

عمران خان نے شاید ایکشن کے لفظ کو درست طور پر نہیں کہا، حامد خان

کیا توہین عدالت ایکٹ کے تحت لیگل ایکشن کو اس طرح پبلک میں کہا جا سکتا ہے؟ جسٹس بابر ستار

لیگل کارروائی تو ہر ایک کا حق ہوتا ہے، حامد خان کا جواب

قانون فورمز بتاتا ہے کہ جہاں ایکشن لیا جا سکتا ہے، نہ کہ جلسوں میں، جسٹس بابر ستار

ایکشن کا کہنا لازمی طور پر کسی کو دھمکانے کی کوشش نہیں ہوتی، حامد خان

کسی جج کے کوئی جذبات نہیں ہوتے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

ہم عدالت کو یقین دلاتے ہیں کہ کوئی دھمکی نہیں دی گئی تھی، حامد خان

اگر آپ چاہتے ہیں تو ہم وہ ویڈیو دوبارہ چلا دیتے ہیں، چیف جسٹس

پبلک میں جو الزام لگایا گیا یا جو الفاظ کہے گئے کیا انکا جواز پیش کیا جا سکتا ہے؟ جسٹس بابر ستار



جو الفاظ استعمال کیے گئے وہ دھمکی آمیز تھے، جسٹس بابر ستار




جسٹس بابر ستار کے سوالات پر عمران خان کی شعیب شاہین کو ہدایت 

میں روسڑم پر آنا چاہتا ہوں ، عمران خان کی وکیل کو ہدایت 

حامد خان سے پوچھو میں روسڑرم پر آنا چاہتا یوں، عمران خان




 آپ توہین عدالت کو justify کر رہے ہیں مطلب کوئی افسوس، پچھتاوا نہیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ

 عمران خان نے اپنے رویے سے بھی یہ نہیں ظاہر کیا کہ انہیں افسوس ہے، جسٹس بابر ستار

تقریر اور توہین عدالت کیس کے بعد بھی تقریروں میں توجیہات پیش کی جاتی رہی، جسٹس بابر ستار



سپریم کورٹ نے بھی عمران خان کو توہین عدالت کے حوالے سے تنبیہ کی تھی، چیف جسٹس اطہر من اللہ

آپ اب پھر کہہ رہے ہیں کہ آئندہ نہیں کروں گا، چیف جسٹس




عمران خان نے کہا کہ وہ عدلیہ کے خلاف نہیں، انہوں نے عدلیہ کی بحالی کیلئے تحریک چلائی، حامد خان

عمران خان کا مقصد جج زیبا چوہدری سے متعلق سخت الفاظ استعمال کرنا نہیں تھا، حامد خان

عمران خان نے جو کہا وہ ابھی تک اسکا جواز پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جسٹس بابر ستار

جواز اور وضاحت میں فرق ہے، میں یہ بتانا چاہ رہا ہوں، حامد خان

تو کیا عمران خان فیئر ٹرائل چاہتے ہیں اس لئے انہوں نے یہ جواب جمع کرایا ہے؟ جسٹس بابر ستار

ہم تو چاہتے ہیں کہ عدالت عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کرے، حامد خان

آپ بہت رسکی risky موقف پر جا رہے ہیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس




 عمران خان کہتے ہیں پرسوں کے جلسے کا جو حوالہ دیا گیا اسکی رپورٹنگ درست نہیں ہوئی، حامد خان

عمران خان خود روسٹرم پر آ کر اس کو واضح کرنا چاہتے ہیں، وکیل حامد خان

ہم وہ ویڈیو ابھی چلا دینگے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

آپ ابھی بھی جواز پیش کرنا چاہتے ہیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ 

نہال ہاشمی کیس اسی طرح کا تھا، اس نے کسی جج کا نام نہیں لیا تھا، چیف جسٹس

ماتحت عدالت کے جج کو سپریم کورٹ کے جج سے مختلف کیوں سمجھا جائے؟ چیف جسٹس

آپکو سمجھا رہے ہیں کہ یہ توہین زیادہ سنگین نوعیت کی ہے، چیف جسٹس



 اگر ہم پانچ ججز کا فیصلہ عمران خان کو پسند نہیں آتا تو کیا یہ جلسے میں ہمیں کہیں گے کہ میں تمہارے خلاف ایکشن لوں گا؟ جسٹس بابر ستار

آپ کہنا چاہ رہے ہیں کہ عمران خان نے جو کہا وہ ٹھیک تھا، دنیا نے غلط مطلب لیا؟ جسٹس بابر ستار



ہمارے بارے میں کچھ کہتے تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں تھا، چیف جسٹس

ہمارے بارے میں بہت کچھ کہا جاتا ہے لیکن یہاں معاملہ بالکل مختلف ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ




 معاملہ خاتون جج کے ساتھ ہوا، پبلک میں انکے فیصلے کے خلاف ایکشن لینے کا کہا گیا؟ جسٹس بابر ستار

مدینہ منورہ میں کہا ہوا تھا؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ کا استفسار

وہ واقعہ اس وجہ سے ہوا کیوں کہ اس کیلئے اشتعال دلایا گیا تھا، چیف جسٹس

بات کو سمجھیں آپکو یہی بات بار بار سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں، چیف جسٹس 

لیڈر کی گفتگو میں بڑی ذمہ داری ہوتی ہے، ایک ایک لفظ اہم ہوتا ہے، چیف جسٹس

ہمیں فتح مکہ سے بھی سیکھنا چاہیے، چیف جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس 

ایک ڈسٹرکٹ جج کے بارے میں جو ٹون استعمال ہوئی وہ درست نہیں تھی، چیف جسٹس

جسٹس بابر ستار کے ریمارکس پر عمران خان نفی میں سر ہلاتے رہے

عمران خان نے ایک دفعہ شعیب شاہین کو روسٹرم پر جانے کا کہا



میں روسڑم پر جانا چاہتا ہوں، عمران خان کی شعیب شاہین کو پھر ہدایت



 عمران خان کے کہنے پر شعیب شاہین دوبارہ روسٹرم پر چلے گئے

شعیب شاہین نے شہباز گل کیس پر بولنے کی کوشش کی

آپ شہباز گل کیس کی بات نہ کرے، چیف جسٹس کے ریمارکس

  شہباز گل کیلئے میڈیکل بورڈز بنائے گئے، 14 ڈاکٹرز نے انہیں چیک کیا، جسٹس جہانگیری

کسی نے نہیں کہا کہ شہباز گل پر تشدد ہوا، جسٹس جہانگیری

کیا آپ نے یہ بات عمران خان کو نہیں بتائی؟ جسٹس طارق محمود جہانگیری کے ریمارکس



شہباز گل کی کسی میڈیکل رپورٹ میں ان پر تشدد ثابت نہیں ہوا، جسٹس طارق محمود جہانگیری

آپ اپنے جواب میں تشدد کو مبینہ ہی لکھ دیتے، چیف جسٹس اطہر من اللہ


جیل سپرنٹنڈنٹ کے میڈیکل افسر نے کنفرم کیا تھا کہ جسم پر نشانات تھے، شعیب شاہین ایڈووکیٹ 

آپ اپنے لیے چیزوں کو مشکل نہ بنائیں، چیف جسٹس 

آپ کی پوری لیگل ٹیم سماعت کے موقع پر موجود تھی، چیف جسٹس 

اب آپ کا تاثر prevail کرے گا یا جوڈیشل آرڈر؟ چیف جسٹس 

میں اس طرف نہیں جا رہا بلکہ کیس ختم کرنے کی بات کر رہا ہوں، حامد خان


جواب میں یہ بھی لکھا گیا کہ عمران خان کو معلوم تھا کہ اپیل دائر کی جائے گی، جسٹس بابر ستار 

کیا عمران خان اپنے بیان سے اس عدالت پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہے تھے؟ جسٹس بابر ستار

جب عمران خان کو معلوم تھا کہ اپیل دائر ہو گی تو کیا ایسا کہنا درست تھا، چیف جسٹس

کیا ایسا کہنا اسلام آباد ہائیکورٹ پر بھی اثرانداز ہونے کی کوشش نہیں تھی؟ چیف جسٹس
[9/8, 4:55 PM] شکیل قرار بھائی: عدالت کہتی ہے کہ ججز کے جذبات نہیں ہوتے لیکن ہم پھر بھی انسان ہیں، حامد خان

عمران خان نے افسوس کا اظہار کیا کیونکہ دھمکی دینا انکا مقصد نہیں تھا، حامد خان

عمران خان خواتین کے حقوق کیلئے ہمیشہ کھڑے ہوئے، حامد خان

یہ ایک خاتون کی بات نہیں، ماتحت عدالت کی ایک جج کی بات ہے، چیف جسٹس

یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ ایک خاتون جج سے متعلق یہ بات کی گئی، حامد خان

کون یہ تاثر دیتا ہے؟ میں آپکی بات کو سمجھ نہیں سکا، جسٹس بابر ستار

سوشل میڈیا پر یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی، حامد خان کا موقف 

کیا آج تک کسی لیڈر نے اپنے فالوور کو سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے روکا ہے؟ چیف جسٹس

اس سوشل میڈیا کا اصل شکار عدالتیں ہوتی ہیں لیکن ہمیں فرق نہیں پڑتا، چیف جسٹس


حامد خان کا فردوس عاشق اعوان کیس کے فیصلے کا حوالہ

اس پر نہ جائیے گا یہ فیصلہ آپکے خلاف جائے گا، چیف جسٹس اطہر من اللہ

فردوس عاشق اعوان کیس کا فیصلہ تب دیا گیا جب وہ وزیراعظم کی معاون خصوصی تھیں، چیف جسٹس 

عدالت نے فیصلے میں لکھا تھا کہ فردوس عاشق اعوان نے توہین عدالت کی لیکن انہیں علم نہیں تھا، چیف جسٹس

اب اس فیصلے کے بعد آپ یہ دلیل تو نہیں دے سکتے کہ آپکو پتہ نہیں تھا، چیف جسٹس



یا تو ہم اس نظام پر اعتماد کریں یا سب چیزیں جلسے میں طے کریں، چیف جسٹس اطہر من اللہ


 آپ کو بار بار سمجھایا تھا کہ سوچ سمجھ کر جواب جمع کرائیں، چیف جسٹس 

ہم نے اپنے جواب میں بار بار افسوس کا اظہار کیا ہے، حامد خان

ہم نے عدالتی ہدایت پر Regret کا لفظ استعمال کیا ہے، حامد خان


ہمیں عدالت یا ججز کو سکینڈلائز کرنے سے فرق نہیں پڑتا، چیف جسٹس

نہال ہاشمی کیس کی سنگینی کم تھی لیکن سپریم کورٹ نے پھر بھی انہیں سزا دی، چیف جسٹس

ہم توہین عدالت کی کارروائی شروع کریں تو روزانہ وہی کرتے رہیں، ہم نہیں کرینگے، چیف جسٹس

یہاں کریمنل توہین عدالت ہے جس پر دنیا بھر میں نوٹس لیا جاتا ہے ہم بھی لیں گے، چیف جسٹس

اس توہین عدالت سے عوام کا عدالتوں پر سے اعتماد اٹھنے کا خدشہ ہوتا ہے، چیف جسٹس

جسٹس بابر ستار نے فواد چوہدری کے خلاف ایک درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کی، چیف جسٹس

وہ نہال ہاشمی کیس سے زیادہ سنگین توہین عدالت ہے لیکن ہم نوٹس نہیں لیں گے، چیف جسٹس 

آپکو معلوم ہے وہ کیا کہتے ہیں؟ کیا کیا چیزیں ریکارڈ پر لائی گئی ہیں، چیف جسٹس 

جی مجھے اس حوالے سے معلوم ہے، حامد خان 

وہ کہتے ہیں کہ ہم ہائیکورٹ کے باہر لوگ لے آئیں گے، وہ دھمکی دے رہے ہیں، چیف جسٹس


ہماری گزارش ہے کہ توہین عدالت کی کارروائی ختم کی جائے، حامد خان

عدالت کو یقین دلاتے ہیں کہ عمران خان آئندہ مزید محتاط رہیں گے، حامد خان

عمران خان کے وکیل حامد خان کے دلائل مکمل

اٹارنی جنرل اشتراوصاف نے دلائل شروع کر دئیے



یہ چاہتے ہیں سپریم کورٹ نے ایک بار معاف کر دیا تھا تو بار بار معاف کریں، اٹارنی جنرل اشتراوصاف

عمران خان کے جواب کے ساتھ کوئی بیان حلفی نہیں ہے، اٹارنی جنرل اشتراوصاف 

عمران خان کو شوکاز نوٹس کا جواب بیان حلفی کے ساتھ دینا چاہیے تھا، اٹارنی جنرل

عمران خان نے شرمناک کا لفظ استعمال کیا تو سپریم کورٹ نے نوٹس لیا، اٹارنی جنرل

8 سال پہلے بھی عمران خان نے سپریم کورٹ سے معافی مانگی تھی، اٹارنی جنرل 

اس وقت بھی میں نے عمران خان کا یہی بیان سنا تھا، اٹارنی جنرل اشتراوصاف

عمران خان اگر توہین آمیز الفاظ نہ کہتے تو آج یہاں کھڑے نہ ہوتے، اٹارنی جنرل



 اٹارنی جنرل کے دلائل مکمل، عدالتی معاون منیر اے ملک کے دلائل شروع



میرے پاس عمران خان کی تقریر کا ٹرانسکرپٹ ہے، اٹارنی جنرل

اُس تقریر کے بعد والی تقریر کی ریکارڈنگ بھی میرے پاس ہے، اٹارنی جنرل

میں سی ڈی اور ٹرانسکرپٹ ریکارڈ پر پیش کر دوں گا، اٹارنی جنرل

عمران خان نے دوبارہ انہی خاتون جج کا حوالہ دیا، اٹارنی جنرل



توہین عدالت کا قانون عدلیہ کو مضبوط کرنے کیلئے استعمال ہوتا ہے، منیر اے ملک

توہین عدالت کا قانون استعمال کرتے ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کیا جاتا ہے، منیر اے ملک

یہ درست ہے کہ توہین عدالت میں سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں، منیر اے ملک

یہ بات بھی مگر اپنی جگہ ہے کہ توہین عدالت کا قانون مسلسل نمُو پذیر ہے، منیر اے ملک

عدالت سے باہر کہی گئی کوئی بات اسلام آباد ہائیکورٹ پر اثر انداز نہیں ہوسکتی، منیر اے ملک

میں آخری شخص ہوں گا جو مانوں کہ اسلام آباد ہائیکورٹ پر تقریر کااثر پڑا، منیر اے ملک



 شوکاز نوٹس میں تین قسم کے الزامات لگائے گئے ، منیر اے ملک

جب گفتگو کی گئی تو معاملے کا جج نے فیصلہ کردیا تھا ہائی کورٹ میں زیر التوا تھا ، منیر اے ملک



الفاظ افسوسناک مگر انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ نہیں، منیر اے ملک

توہین عدالت کی کارروائی دو چیزوں پر ختم ہو سکتی ہے، منیر اے ملک

ایک معافی پر یہ کارروائی ختم ہوتی ہے دوسرا کنڈکٹ پر، منیر اے ملک

یہاں فوری طور پر کنڈکٹ میں عدالت کیلئے احترام کا اظہار کیا گیا، منیر اے ملک




 اسلم بیگ نے توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ سے معافی بھی نہیں مانگی تھی، منیر اے ملک

اسلم بیگ کون تھے؟ چلیں آگے چلیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس

میں عدالتی معاون ہوں، کسی اور کا موقف پیش نہیں کر رہا، منیر اے ملک

عمران خان کے جواب پر منیر اے ملک نے توہین عدالت کیس ختم کرنے کی استدعا کر دی




کیا ماتحت عدلیہ کا بھی سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کی طرح احترام کیا جاتا ہے؟ چیف جسٹس

ماتحت عدلیہ ہماری ریڈلائن ہے، جلسے میں خاتون جج کا نام لے کر بہت کچھ کہا گیا، چیف جسٹس

کیا آپ سمجھتے ہیں کہ عمران خان کا جواب توہین عدالت کی کارروائی ختم کرنے کیلئے کافی ہے؟ چیف جسٹس

میرا خیال ہے کہ عدالت کو بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کارروائی کو ختم کرنا چاہیے، منیر اے ملک

عدالتی معاون مخدوم علی خان نے دلائل دینا شروع کر دئیے




مفاد عامہ انصاف کی فراہمی میں ہے تو اظہار رائے کی آزادی میں بھی، مخدوم علی خان

امریکا میں صدر نے عدالتی فیصلے کو بدترین کہا تھا ، مخدوم علی خان

وہاں عدلیہ نے گریز کا مظاہرہ کیا دوسرا راستہ نکالا وہ نکالتے ہیں، مخدوم علی خان

امریکا میں ہی مگر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاونٹ معطل ہوا تھا، چیف جسٹس 

ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاونٹ پیروکاروں کو اشتعال دلانے پر معطل ہوا تھا، چیف جسٹس


ایک لیڈر کی جلسے میں کہی گئی بات عدالتی کارروائی پر اثرانداز نہیں ہو سکتی، مخدوم علی خان

خوش قسمتی کہیں یا بدقسمتی، اسلام آباد میں سیاسی معاملات زیادہ ہیں، مخدوم علی خان



منیر اے ملک کے بعد مخدوم علی خان نے بھی عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی مخالفت کردی 

عدالت بڑے پن کا مظاہرہ کر کے عمران خان کو معاف کردے، عدالتی معاون مخدوم علی خان



یہی وجہ ہے کہ ہم کہہ رہے ہیں کہ ایک سیاسی لیڈر کیلئے الفاظ کا چناؤ کتنا اہم ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ




 جس کی ہم امید کر رہے تھے عمران خان کا جواب وہ نہیں، چیف جسٹس

سپریم کورٹ کے جج کے بارے میں ریمارکس ہوتے تو جواب ایسا نہ ہوتا، چیف جسٹس

 ہم نے گزشتہ سماعت پر عمران خان کو ایک موقع دیا تھا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب 

عدالت کو عمران خان کے کنڈکٹ میں وہ بات نظر نہیں آ رہی، چیف جسٹس اطہر من اللہ


جس کی ہم امید کر رہے تھے عمران خان کا جواب وہ نہیں، چیف جسٹس

سپریم کورٹ کے جج کے بارے میں ریمارکس ہوتے تو جواب ایسا نہ ہوتا، چیف جسٹس

 ہم نے گزشتہ سماعت پر عمران خان کو ایک موقع دیا تھا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب 

عدالت کو عمران خان کے کنڈکٹ میں وہ بات نظر نہیں آ رہی، چیف جسٹس اطہر من اللہ


سوشل میڈیا سے گھبرانا نہیں چاہیے وہ قابل اعتبار ہی نہیں، چیف جسٹس

یہ چند کیسز میں سے ہے، میں یہ نہیں کہتا کہ واحد کیس ہے، مخدوم علی خان

ایک جماعت کے لیڈر نے ماتحت عدلیہ کے جج کے بارے الفاظ پر ہائیکورٹ کا پانچ رکنی بنچ کیس سن رہا ہے، مخدوم علی خان

اس عدالت کی کارروائی کا پیغام جا چکا ہے، مخدوم علی خان


جواب سے لگتا ہے کہ عمران خان کو اپنے الفاظ کی سنگینی کا احساس ہی نہیں، چیف جسٹس


اسی پارٹی کے دیگر لیڈرز نے اس کورٹ کے خلاف باتیں کیں، چیف جسٹس

ہمیں ان چیزوں سے فرق نہیں پڑتا، توہین عدالت کی درخواست مسترد کی گئی، چیف جسٹس

 مخدوم صاحب ایک بات ہم آپ کو بالکل واضح کہنا چاہتے ہیں، چیف جسٹس 

توہین عدالت کارروائی کے بعد جو کنڈکٹ ہونا چائیے تھا وہ نہیں نظر آیا، چیف جسٹس



 عدالت عمران خان کو مزید موقع دے سکتی ہے، مخدوم علی خان

عمران خان اپنے مفصل جواب میں افسوس اور معذرت کے الفاظ استعمال کریں، مخدوم علی خان

کیا کسی کی انا ماتحت عدلیہ کے وقار سے زیادہ اہم ہے؟ چیف جسٹس



عمران خان کے جواب میں غیرمشروط معافی کی بات بھی نہیں کی گئی، چیف جسٹس


 اس کیس میں پچھتاوے کا اظہار کیا جا چکا ہے، مخدوم علی خان

مخدوم علی خان کی عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کرنے کی استدعا، دلائل مکمل


عدالت نے کیس کی سماعت میں پانچ منٹ کا وقفہ کر دیا

ہمیں پانچ منٹ دیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس


 عمران خان نے بولنے کی کوشش کی میں اپنا موقف پیش کرنا چاہتا ہو، عمران خان 

آپکے وکلاء بات کر چکے ہیں، چیف جسٹس

 تیسرے عدالتی معاون پاکستان بار کونسل کے نمائندے اختر حسین کے دلائل

عمران خان کو شوکاز نوٹس درست طور پر جاری کیا گیا ، اختر حسین

عمران خان کی جانب سے غیر مشروط طور پر معافی نہیں مانگی گئی ، اختر حسین

اگر غیر مشروط معافی مانگی جاتی تو میں بھی کہتا ختم کر دیں، اختر حسین

 عمران خان کی غیر رسمی گفتگو

میں کچھ وضاحت کرنا چاہتا تھا،عمران خان 

ہر بات کا تناظر ہوتا ہے کہ کس تناظر میں بات کی گئی،عمران خان 

مجھے بولنے کا موقع نہیں دیا گیا ،عمران خان

Post a Comment

0 Comments