صدر الخدمت محمد عبدالشکور کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش سے ملاقات

Breaking News

6/recent/ticker-posts

صدر الخدمت محمد عبدالشکور کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش سے ملاقات

صدر الخدمت محمد عبدالشکور کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش سے ملاقات

اسلام آباد نظام عدل نیوز 
پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے آج اسلام آباد میں سیلاب متاثرین کےلیے کام کرنے والی اہم رفاہی تنظیموں اور منتخب کاروباری شخصیات سے ملاقات کی. 
الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر محمد عبدالشکور نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کو سیلاب متاثرہ علاقوں ابتر صورتحال سے آگاہ کیا اور سیلاب متاثرین کےلیے الخدمت فاؤنڈیشن کی امدادی سرگرمیوں سے مطلع کیا.
صدر الخدمت فاؤنڈیشن  نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کو پاکستان کی سیلاب سے متاثر سوا تین کروڑ آبادی کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعداد پرتگال کی کُل آبادی کے تین گنا سے بھی زیادہ ہے (یاد رہے کہ یو این کے سیکرٹری جنرل کا تعلق پرتگال سے ہے). 
عبد الشکور نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن ملک کے چاروں صوبوں میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں کام کر رہی ہے اور متاثرین کو بڑے پیمانے پرپکا پکایا کھانا،  پینے کا صاف پانی، خشک راشن، خیمے اور طبی سہولیات فراہم کر رہی ہے. عبدالشکور نے بتایا کہ الخدمت ملک گیر تنظیم ہے اور اس کے کئی ہزار رضاکار ریسکیو اور ریلیف کے کام میں مصروف ہیں۔ پاکستانی ڈاکٹرز کی ایک بڑی تعداد اُن کے ہمراہ طبی سہولیات فراہم کرنے میں مصروف ہے۔
صدر الخدمت نے کہا وہ سیکرٹری جنرل کی بروقت پاکستان آمد کو دل سے سراہتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ سیلابی صورت حال کا آنکھوں سے جائزہ لینے کے بعد وہ دنیا کو زیادہ موثر انداز میں مالی مدد کے لئے آمادہ کر سکیں گے۔
سیکرٹری جنرل  اقوام متحدہ انٹونیو گوٹیرش نے کہا کہ پاکستانی باہمت قوم ہیں اور وہ یہ بات تب سے جانتے ہیں جب وہ 'یو این ایچ سی آر' کے ہائی کمشنر تھے اور پاکستان کے دورے پہ آیا کرتے تھے۔ انہوں نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے بھر پور مہم چلانے کا وعدہ کیا اور کہا کہ انہوں نے  پاکستانی قوم کے عزم، ہمت اور فراخ دلی کا قریب سے مشاہدہ کیا ہے۔ پاکستانی قوم اگر اپنے سیاسی معاملات کو سلجھانے میں کامیاب ہو جائے تو اس کے ایک عظیم قوم بننے کے امکانات بہت روشن ہیں.
سرینا ہوٹل میں یہ ملاقات قریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی.

Post a Comment

0 Comments