اسلام آباد(نظام عدل نیوز ظاہر حسین کاظمی )لال مسجد کی بندش کے خلاف شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان کی جانب سے فروری 2020 میں دائر کی گئی پٹیشن کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے فاضل جسٹس محسن اختر کیانی نے مذکورہ پٹیشن کی سماعت کی شہداء فاؤنڈیشن کی جانب سے پٹیشنر حافظ احتشام احمد فاضل عدالت کے روبرو پیش ہوئےجبکہ وفاق کی جانب سے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل فاضل عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور کہ ہم نے لال مسجد کے اطراف کی سڑکیں فاضل عدالت کے حکم کی روشنی میں کھول دی ہیں فاضل جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ اس کیس میں مزید کسی ہدایت کی تو اب ضرورت نہیں ہم نے لال مسجد کی طرف جانے والی تمام سڑکیں کھلوا دی ہیں پٹیشنر نے عدالت میں موقف دیتے ہوئے کہا کہ لال مسجد میں طالبات بھی موجود ہیں چار نومبر کو پولیس نے لال مسجد میں گھس کر طالبات پر تشدد کیاہماری پٹیشن میں لال مسجد کو کھولنے کا حکم دینے کے علاوہ دیگر استدعا بھی ہیں ہماری ایک استدعا یہ بھی تھی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو لال مسجد میں موجود طالبات اور معلمات کے خلاف طاقت کے استعمال سے روکا جائےاگر کوئی قانون کی خلاف ورزی کرے تو اس کے خلاف قانون کے مطابق ہی کاروائی ہوفاضل جسٹس محسن اختر کیانی کا پٹیشنر سے استفسارکرتے ہوئے پوچھا کہ کیا آپ لال مسجد کے منتظمین میں سے ہیں جس پر پٹیشنر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ نہیں،میرا تعلق شہداء فاؤنڈیشن سے ہےجس پر عدالت نے کہا کہ پھر تو آپ متاثرہ فریق نہیں ہیں انتظامیہ لال مسجد کے متعلق قانون کے مطابق ہی کاروائی کرے گی یاد رہے کہ فاضل عدالت عالیہ نے وفاقی انتظامیہ کی جانب سے لال مسجد کے اطراف کی سڑکیں کھول دیئے جانے کے بعد مذکورہ پٹیشن نمٹا دی گئی
0 Comments