اسلام آباد(نظام عدل نیوز ظاہر حسین کاظمی ) کیپیٹل پولیس نے ریڈ زون کی سکیورٹی کو مزید موثر بنانے کیلئے انٹر ی اور ایگزیٹ سسٹم کو مزید فعال کر دیا۔
آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خاں کی ہدایات پر ڈپلومیٹک انکلیو انٹری پوائنٹ اور ریڈ زون ناکوں پر جدید ٹیبلٹ کی تنصیب کر دی گئی،
ٹیبلٹ کے ذریعے آنے والے متعلقہ افراد کے قوائدکا اندراج آن لائن کیا جارہاہے،سسٹم ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ڈیٹا بیس کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے تاکہ آنے والے افراد اور گاڑیوں کا ڈیٹا سسٹم کی مدد سے چیک کیا جاسکے۔
تفصیلات کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد ڈاکٹرا کبر ناصر خاں کے خصوصی احکامات کی روشنی میں وفاقی دارلحکومت میں ریڈ زون کی سکیورٹی کو مزید موثر اور بہتر بنانے کیلئے اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے انٹر ی اور ایگزیٹ سسٹم کو مزید فعال کر دیا ہے، کیپیٹل پولیس آفیسر سکیورٹی ڈویژن حسن رضا خان کی ہدایات پر ڈپلومیٹک انکلیوانٹری پوائنٹ اور ریڈ زون کے مختلف ناکوںپر جدید ٹیبلٹ کی تنصیب کر دی گئی ہے اور آنے والے افراد کے کوائف کا اندراج آن لائن کیا جارہاہے ، ان جدید ٹیبلٹس کو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ڈیٹا بیس کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے تاکہ آنے والے افراد اور گاڑیوں کا ڈیٹا سسٹم کی مدد سے چیک کیا جاسکے، ان جدید ٹیبلٹس کی مدد سے ناصرف ریڈزون کی سکیورٹی کو مزید موثر بنایا جارہا ہے بلکہ مشتبہ افراد کی مشکوک سرگرمیوں پر نظر بھی رکھی جاسکے گی، اس موقع پر سی پی او سکیورٹی نے کہا کہ ریڈ زون میں واقعہ تمام حکومتی اداروں کی سیکیورٹی اور ڈپلومیٹک انکلیو میں موجود ایمبیسی، ہائی کمشن، UN آفس اور رہائشی بلاک کی سکیورٹی کو مو¿ثر بنانا اسلام آباد کیپیٹل پولیس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، شہریوں کی جان و مال کے تحفظ اور اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے پولیس جدید ٹیکنالوجی اور تمام تر وسائل بروئے کار لارہی ہے، اسلام آباد کیپیٹل پولیس شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سسٹم کی مدد سے تمام غیررجسٹرڈ اور نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی شناخت بھی ممکن ہو گی اور ان کیخلاف قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جاسکے گی، سسٹم کی افادیت اور دائرہ کار کو بڑھانے کیلئے سسٹم کو باقی صوبوں کے ساتھ بھی منسلک کیا جائے گا، تاکہ کسی بھی مشکوک یا شرپسند عناصر کی اہم مقامات تک رسائی ناممکن بنائی جاسکے۔
0 Comments