اسلام آباد ،حکومت نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کا آخری حربہ استعمال کر لیا
ہائیکورٹ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کروانے کے لیے حکومت کی طرف سے دائر درخواست پرسماعت آج ہوگئی
بلدیاتی الیکشن جاری 125یونین کونسلز کے نوٹیفکیشن کےمطابق اور ووٹرز لسٹ کو درست کرنےکے بعد کروائے جائیں ،درخواست گزار
اس سے پہلے22/6/2022کو الیکشن کمیشن آف پاکستان ایک شیڈول واپس لے چکا ہے جب 13جون 2022کو 50یونین کونسلز کا شیڈول جاری ہوا تھا،قاضی عادل
لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015کے مطابق فیڈرل گورنمنٹ شیڈول جاری ہونے کے بعد یونین کونسلز کی تعداد میں کسی قسم کی تبدیلی کرنےکی مجاز نہ ہے ،الیکشن کمیشن
اسلام آباد (ظاہر حسین کاظمی )تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے ایڈوکیٹ قاضی عادل کے توسط سے ہائیکورٹ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کروانے کے حکومت کی طرف سے گزشتہ روز درخواست دائر کر دی ہے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کے لیے تحریک لیبک کے امیدوار برائے چیرمین اظہر کے علاؤہ ن لیگی اور آزاد امیدواروں کی طرف سے درخواستیں دی گئیں ہیں ،، یاد رہے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات 31 دسمبر کو کروانے کا الیکشن کمیشن نے اس وقت ایک روز قبل تحریری فیصلہ جاری کرچکا ہے جب وفاقی کابینہ نے اسلام آباد کی 101 یونین کونسل کی بجائے 125 یونین کونسلز کو بڑھانے کی منظوری دی تھی جسکا باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن بھی جاری کیا جاچکاہے اس حوالے سے عادل عزیز قاضی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے روزنامہ قوی اخبار کی رپورٹنگ ٹیم کو بتایا کہ دائر درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات وفاقی کابینہ کی طرف سے جاری 125یونین کونسلز کے نوٹیفکیشن کے مطابق کروائے جائیں انکا کہنا تھاکہ دائر درخواستوں میں ووٹرز لسٹ کو درست کرنے کا بھی موقف اختیار کیا گیا ہے یاد رہے کہ بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کرانے کے حوالےسے دائر درخواستوں پر آج ہائیکورٹ میں سماعت ہو گی گزشتہ روز الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ فیصلے کی سیکشن نمبر 4میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015کا حوالہ دیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ فیڈرل گورنمنٹ شیڈول جاری ہونے کے بعد یونین کونسلز کی تعداد میں کسی قسم کی تبدیلی کرنےکی مجاز نہ ہے سیکشن 4 میں بالکل واضع ہے کہ شیڈول جاری ہونے کے بعد فیڈرل گورنمنٹ جاری شدہ بلدیاتی انتخابات کے پراسس میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کرسکتی قانونی ماہر ملک ثاقب ملک ایڈووکیٹ اس حوالے سے بتایا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری فیصلے کی سیکشن 4میں جو موقف اختیار کیا گیا ہے ممکن ہے کہ وزارت داخلہ کا جاری شدہ 125یونین کونسلز کا نوٹیفکیشن باآسانی معطل/کینسل ہوسکتا ہے اور اس صورتحال میں الیکشن مقررہ وقت پر ہوسکتے ہیں تاہم عدالت ہائیکورٹ مجاز ہے کہ نوٹیفکیشن معطل کرے کنیسل یا پھر اسکو اسی صورت اسکو بحال رکھے دوسری جانب عادل عزیز قاضی ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے مذید بتایا ہے کہ اس سے پہلے22/6/2022کو الیکشن کمیشن آف پاکستان ایک شیڈول واپس لے چکا ہے جب 13جون 2022کو 50یونین کونسلز کا شیڈول جاری ہوا تھا جسکو مذکورہ تاریخ پر الیکشن کمیشن نے واپس لیتے ہوئے نئی حلقہ بندیاں کرنے کے بعد 101یونین کونسلز کا شیڈول جاری کیا تھا
0 Comments