پاکستان میں ڈالر کی اونچی اڑان، بیرونی قرضوں میں ایک دن میں 25سو ارب اضافہ ہوگیا
کراچی(نظام عدل نیوز ظاہر حسین کاظمی )پاکستان کے بیرونی قرضوں میں ایک دن میں 25 سو ارب کا اضافہ ہوگیا، حکومت کی طرف سے ڈالر کا ریٹ کھلا چھوڑنے کے باعث جمعرات کو ڈالر کی قدر میں تاریخی اضافہ ہوا ہےڈالر کا ریٹ اوپر جانے سے ملک پربیرونی قرضوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے، اوپن مارکیٹ کے بعد انٹر بینک میں بھی جمعرات کو ڈالر کی قدر پر لگایا گیا غیر اعلا نیہ ”کیپ“ختم کردیا گیااس اقدام کے نتیجے میں ڈالر کی قدر میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا اور دوران ٹریڈنگ ڈالر 255 روپے تک جاپہنچا جو اس سے ایک روز قبل 230.89 روپے کا تھا یعنی ایک روز میں ڈالر کی قدر میں 24روپے سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیاجمعرات کو ڈالر دوران ٹریڈنگ ڈالر 255 روپے تک جاپہنچا جو اس سے ایک روز قبل 230.89 روپے کا تھا یعنی ایک روز میں ڈالر کی قدر میں 24روپے سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیامیڈیا رپورٹس کے مطابق معاشی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ڈالر کی قیمت کم از کم 250روپے ہوگی جس کا مطلب ہے کہ 230.89 روپے کے مقابلے میں 250روپے کے حساب سے ایک دن میں بیرونی قرضوں میں 2ہزار500ارب روپے کا اضافہ ہوگیا ہےاگر ڈالر کی قیمت 255 روپے ہوتی ہے تو بیرونی قرضوں کی مالیت میں ہونے والا اضافہ3ہزار ارب روپے تک پہنچ جائے گااسی طرح درآمدی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ پاکستان اپنی 80 فیصد تک مصنوعات کا خام مال باہر سے منگواتا ہے جس کی قیمت میں ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے اضافہ ہوجائے گارپورٹس کے مطابق اب خام مال سے تیار ہونے والی اشیاء کی لاگت بھی بڑھ جائے گی۔جب کہ جو تیار مصنوعات باہر سے آتی ہیں اس کی قیمت بھی ڈالر کی قیمت بڑھنے کی صورت میں اسی تناسب سے بڑھ جائے گامعاشی ماہرین کا اس پر اتفاق ہے کہ ڈالر کو مارکیٹ میں طلب ورسد کی بنیاد پر کھلا چھوڑنا چایئے آئی ایم ایف کی بھی بنیادی شرطوں میں یہ شرط شامل ہے کہ ڈالرکی قدر مارکیٹ میکنزم کے مطابق ہونا چاہیےمگر حکومت نے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت منجمد کی جس کے نتیجے میں بلیک مارکیٹ وجود میں آگئی اور سارے سودے بلیک میں ہونے لگے
0 Comments