اسلام آباد ،ٹیکسز ختم نا کئے تو ملک بھر کی شاہرائیں بند کر دیں گے
اسلام آباد(نظام عدل نیوز )صدر فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان و صدر اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن سردار طاہر محمود نے صدر آئی سی سی آئی احسن بختاوری،سابق صدر آئی سی سی آئی سردار یاسر الیاس،چئیرمین فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان مسرت اعجاز،جنرل سیکرٹری اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسو سی ایشن چوہدری زاہد رفیق ،چیف آرگنائزر آئی ای ای اے رانا قیصر،نائب صدر فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان ورئیل اسٹیٹ انالسٹ احسن ملک،صدر ریکا کرنل آصف کیانی، صدر ڈی ایچ اے ویلی نجیب گل عباسی، سیکرٹری انفارمیشن اسرار الحق مشوانی، صدر آل کراچی محمد رحمٰن و دیگر کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ر ئیل اسٹیٹ شعبے پر ٹیکسوں کی بھرمار اس سیکٹر کوتباہ کر نے کے مترادف ہے اگر یہ ٹیکسز واپس نہ لیے گئے تو ملک بھر کی بڑی شاہرائیں بند کر دیں گے،یہ شعبہ پہلے ہی ٹیکسوں کی بھرمار کی وجہ سے بند ہو چکاہے اب مزید ٹیکسز کا متحمل نہیں ہو سکتا ،ہمارا مطالبہ ہے حکومت لوکل اور اوورسیز انویسٹرز کے پراجیکٹس کیلئے ون ونڈو سہولیات فراہم کرےاور نظر ثانی کر کے فی الفور بے جا ٹیکس واپس لے اس شعبے کو پرکشش مراعات فراہم کرے تاکہ کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہو اور معیشت جلد بحال ہو ،صدر آئی سی سی آئی احسن بختاوری نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر معیشت کیلئے آکسیجن کی حیثیت رکھتاہے مگر بدقسمتی سے اس پر ٹیکسز کی بھرمار کر دی گئی ہے فائلر خریداروں اور بیچنے والوں پر ودہولڈنگ ٹیکس 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد جبکہ نان فائلر خریداروں پر 7 فیصد سے بڑھا کر 10.5 فیصد اور نان فائلر سیلرز پر 4 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد کر دیا گیا ہے۔ سیکشن 7E کے تحت غیر منقولہ اثاثوں کی ڈیمڈ انکم پر 1 فیصد ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے جس سے پراپرٹی کے کاروبار تباہ ہو جائیں گے ۔سابق صدر آئی سی سی آئی سردار یاسر الیاس نے کہا کہ ہم ٹیکس دیتے ہیں لیکن ہمیں سہولیات نہیں دیں جاتیں اربوں روپے کے منصوبے شروع کئے جاتے ہیں لیکن سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں ہماری آمدنی سے زائد ہمارے اخراجات ہوچکے ہیں ٹیکس نیٹ میں لوگوں کو لایا جائے اور ٹیکس اکھٹا کیا جائے پاکستان میں کاروبار کرنا جہاد کے مترداف ہے یہاں کاروبار دوست ماحول نہیں ہے.چیرمین فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان مسرت اعجاز نے کہا ہے کہ تعمیراتی سیکٹر پر ظالمانہ ٹیکسز قطعی منظور نہیں ہیں حکومت ٹیکسوں میں اضافہ کرنے کے بجائے کنسٹرکشن اور رئیل اسٹیٹ شعبے کو پرکشش مراعات فراہم کرنے پر غور کرے جس سے ملک میں مزید سرمایہ کاری آئے گی۔جنرل سیکرٹری اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن چوہدری زاہد رفیق نے کہا کہ حکومت نے رئیل اسٹیٹ جیسے چلتے ہوئے سیکٹر کو اپنی نا اہلیوں اور ناقص پالیسیوں باعث زبوں حالی کا شکار کر دیا ہے ،رئیل اسٹیٹ سیکٹر پر ٹیکسز بڑھا کر ریونیو میں اضافے کی توقع کرنا حکومتی خام خیالی ہوگی ہمارا مطالبہ ہے کہ یہ ٹیکسز فی الفور واپس لئے جائیں مطالبات منظوری تک اپنے حقوق کی ہماری جنگ جاری رہے گی ۔نائب صدر فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان و رئیل اسٹیٹ انالسٹ احسن ملک نے کہا کہ حکومت رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے نمائندوں کو مشاورت میں شامل کرے، اوورسیز پاکستانیوں کو فائلر ڈیکلئیر کیا جائے اور 183 دن کی نان ریزیڈنٹ پاکستانیز کیلئے جو قید ہے اسے ختم کیا جائے. اب ہم ویلیو ایشن ٹیبل میں اضافہ کسی صورت نہیں ہونے دیں گے کیونکہ ہم نے ویلیوایشن میں پندرہ سے تیس فیصد تک اضافہ اس شرط پرمنظور کیا تھا اگر ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ نا کیا جائے.صدر آل کراچی محمد رحمن نے کہا ہے کہ حکومت نے حالیہ بجٹ میں رئیل اسٹیٹ شعبوں پر ٹیکسوں کی بھرمار کر دی ہے جس سے پراپرٹی کا کاروبار تباہ ہو جائے گا اور معیشت کی ترقی شدید متاثر ہو گی ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر رئیلٹرز کو مشاورت میں شامل کرے اور اس اہم شعبے پر عائد زائد ٹیکسوں میں فوری کمی کرے،پریس کانفرنس کے بعد رئیل اسٹیٹ کمیونٹی کی ہزاروں کی تعداد نے پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا جس میں مظاہرین نے ٹیکسز کیخلاف پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے۔
0 Comments