نئی دہلی، یاسین ملک کی بھارتی سپریم کورٹ میں پیشی ، بھارتی حکام امن پسند اسیر رہنما سے سخت خوفزدہ
نظام عدل نیوز سید ظاہر حسین کاظمی /غیرقانونی طور پر نظربند کشمیری رہنما محمد یاسین کی نئی دہلی میں بھارتی سپریم کورٹ کے سامنے پیشی نے بھارتی حکام کی بزدلی اور کشمیر مخالف تعصب کو بری طرح عیاں کر دیا۔
سالیسٹر جنرل آف انڈیا تشار مہتا نے عدالت عظمیٰ میں یاسین ملک کی موجودگی کو سکیورٹی کی سنگین غلطی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیری رہنما کو ان کے خلاف درج جھوٹے مقدمات میں عدالت میں پیش کیا گیا تاہم انکی پیشی سے سکیورٹی کے شدید مسائل پیدا ہو سکتے تھے۔ وہ فرار ہوسکتے تھے ، اُنہیں اغواء کیا جاسکتا تھا یا مار دیا جاسکتا تھا۔ سالیسٹر جنرل نے بھارتی سیکرٹری داخلہ اجے بھلا کو اس حوالے سے خط بھی لکھ ڈالا۔
یاد رہے کہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی ایک خصوصی عدالت نے گزشتہ برس ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سنائی تھی اور وہ ان دنوں نئی دلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔
امن پسند کشمیری رہنما یاسین ملک کی سپریم کورٹ میں پیشی پر بھارتی سالیٹر جنرل کی بدحواسی اور اس حوالے سے انکا سیکرٹری داخلہ کو خط لکھا بھارتی حکام کی بزدلی کا واضح مظہر ہے۔
0 Comments