وزیراعظم کی ہدایت پر وزیر اعلی نے رپورٹ پیش کردی
بچی کی حالت علاج اور ضروریات سے وزیراعظم شہبازشریف کو مطلع کیا ،جج عاصم حفیظ اسلام آباد ہی میں تعینات ہیں ان کا کہنا ہے کہ بیوی پاگل ہے اور ان کا میڈیا ٹرائل ہورہا ہے ،اعلی عدالتوں نے ابھی تک جج کے کنڈکٹ کا نوٹس نہیں لیا " بیوی ذھنی مریضہ ہے " مقدمے سے بچانے کی کوشش ہے لیکن پھر مریضہ کو دماغی اسپتال بھیجنا ہوگا ،جج کے خلاف بھی چائلڈ لیبر ایکٹ کے تحت مقدمہ ہوسکتا ہے
بچی ابھی تک آکسیجن پر ہے ۔ کبھی ہوش میں آتی ہے کبھی غنودگی میں چلی جاتی ہے اس کی آنکھوں میں بھی خون جمع ہوا ہے قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا
0 Comments