اسلام آباد (ظاہر حسین کاظمی )نئے چئیرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر کی تعیناتی کےفورا بعد تھانہ ہمک کی حدود میں واقعہ موضع ماڈل ٹاؤن ہمک میں ایک بار پھر نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کا قبضہ مافیا گروپوں سمیت سی ڈی اے کے ساتھ گھٹ جوڑ سرکاری اربوں مالیت کی اراضی پر قبضہ کرنے کی کوشش عدالتی حکم نامہ بھی نظر انداز کردیا گیا اہل علاقہ سراپا احتجاج سرکاری اراضی کو وگزار کرا کر سی ڈی اے کی طرف سے جاری ماسٹر پلان کے تحت فیملی پارک ،بوائز ڈگری کالج ،ڈسپنری سمیت کمرشل ایریا کو مرکز نہ بنایا گیا تو ہم چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر آفس تک احتجاج ریلی نکالیں گئے ،عوامی حلقے
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے علاقے موضع ہمک ماڈل ٹاؤن میں تقریبا 2685کنال اربوں مالیت کی سرکاری اراضی پر سی ڈی اے کی مبینہ ملی بھگت سے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی قبضہ کرنے کے درپے ہے مقامی افراد نے بتایا ہے کہ تقریبا 500کنال کے قریب پہلے سے ہاؤسنگ سوسائٹی قبضہ مافیا گروپوں کو استعمال کرکےسرکاری اراضی پر قبضہ کر چکی ہے اور ایک بار پھر سی ڈی اے کی مبینہ ملی بھگت سے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے قبضہ مافیا گروپس کو سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے کا ٹاسک دے دیا ہےدو روز قبل رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے قبضہ مافیا جنکےساتھ مقامی افراد بھی ملوث ہیں انہوں نے سی ڈی اے کی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تاہم اہل علاقہ کی مداخلت پر کسی حد تک سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے کی کوشش کو ناکام تو بنا دیا گیا ہے لیکن اسکے باوجود ماڈل ٹاؤن ہمک کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ کسی وقت بھی زمین پر قبضے کے حوالے سے مقامی افراد اور قبضہ مافیا گروپس جن میں افغانی باشندے بھی موجود ہیں کے درمیان لڑائی جھگڑے کا بڑا واقعہ رونما ہوسکتا ہے دوسری جانب سرکاری اراضی پر قبضہ کے خلاف اہل علاقہ کی طرف سے ہائیکورٹ میں سی ڈی اے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست بھی زیر سماعت ہے جسکی آئندہ تاریخ پیشی 22/9/2023ہےاور عدالت نے سی ڈی اے سے موقع کی رپورٹ طلب کررکھی ہے یاد رہے کہ اسی کیس میں سی ڈی اے مبینہ طور پر جھوٹی من گھڑت سرکاری اراضی کو قبضہ مافیا سے وگزار کرانے کی رپورٹ عدالت میں جمع کروا چکا ہے لیکن عدالت نےمتاثرین کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد دوبارہ نئے سرے سے رپورٹ پیش کرنے کا سی ڈی اے کو حکم دے رکھا ہے لیکن اسکے باوجود نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ سی ڈی اے کی مبینہ ملی بھگت سے عدالتی حکم کو ردی کی ٹوکری کی نظر کرتے ہوئے اربوں مالیت کی سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے کے درپے ہے یاد رہے کہ 2020میں بھی عدالت نے سی ڈی اے کو حکم دیا تھا کہ وہ موضع ہمک ماڈل ٹاؤن میں سرکار کی تمام زمین کی ڈیمارکیشن /نشاندی سمیت اسکی حد بندی کر کے عدالت میں مفصل رپورٹ پیش کرتے ہوئے سرکاری اراضی کو قبضہ مافیا سے وگزار کروائے اور ماسٹر پلان کے تحت وہاں ایک سال میں تعمیراتی کام مکمل کرے لیکن عدالت کے اس حکم کو بھی سی ڈی کی طرف سے نظرانداز کر دیا گیا اب بھی اگر ضلعی انتظامیہ و سی ڈی اے کی طرف سے لاپرواہی یا ذرا برابر غفلت بھرتی گئی تو سرکاری اراضی کا تنازعہ ایک بڑے لڑائی جھگڑے کا سبب بن سکتا ہے اور انسانی قمیتی جانیں موت کے منہ میں جاسکتی ہیں اس سے پہلے بھی زمین پر قبضہ کے تنازعہ پر قمیتی انسانی جانیں موت کے منہ میں جاچکی ہیں لیکن اب ضرورت اس امر کی کہ ضلعی انتظامیہ ، وفاقی پولیس کے اعلی افسران سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے قبضہ مافیا کے خلاف فوری ایکشن لیں تاکہ کسی بڑے سانحہ سے بچتے ہوئے سرکاری اراضی کو محفوظ بنایا جاسکےجبکہ اہل علاقہ کی طرف سے مقامی تھانے میں درخواست بھی دے دی گئی ہے
0 Comments