ن لیگ نےولی صوبےبھر میں نظریاتی ورکر کو دیوار سے لگا دیا

Breaking News

6/recent/ticker-posts

ن لیگ نےولی صوبےبھر میں نظریاتی ورکر کو دیوار سے لگا دیا

ن لیگ نےولی صوبےبھر میں نظریاتی ورکر کو دیوار سے لگا دیا

اسلام آباد(نظام عدل نیوز ظاہر حسین کاظمی ) پاکستان مسلم لیگ ن شمالی وزیرستان کے سابق نائب صدر لیاقت علی خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ نون کے صوبائی صدر امیر مقام میں پورے صوبے میں نظریاتی ورکر کو دیوار سے لگا کر اپنی مرضی کے عہدے داران کو اعلی ٰٰٰعہدے پر فائز کیا جس کی وجہ سے خیبر پختونخوا میںپارٹی تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے، پارٹی کےمرکزی صدر میاں محمد شہباز شریف ،مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال اور چیف آرگنائزر مریم نواز سے اپیل کرتے ہیں کہ صوبائی کابینہ کے خلاف ایکشن لیں اور ان کو فورا تحلیل کیا جائے تاکہ پارٹی کو تباہی سے بچایا جا سکے۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ نون شمالی وزیرستان کے سابق صوبائی نائب صدر لیاقت علی خان نے انفارمیشن سیکرٹری عمران اللہ اور دیگر کے ہمراہ کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں نظریاتی ورکر اور وفادار ساتھیوں کو دیوار سے لگانے اور من پسند کابینہ کی تشکیل کو مسترد کرتے ہیں، صوبائی صدر امیر مقام نے صوبے میں ایسے لوگوں کو عہدوں سے نوازا ہے جن کا مسلم لیگ نون سے دور تک کا بھی تعلق نہیں ہے جبکہ پارٹی کے نظریاتی کارکنوں اور وفادار ساتھیوں کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی قیادت کی غلط پالیسیوں سے نظریاتی کارکنوں کے اندر احساس محرومی بڑھتاچلا جا رہا ہے، 2013 میں مسلم لیگ نون پورے صوبے سطح پر ایک مضبوط اور منظم جماعت تھی جس نے شمالی وزیرستان سے بھاری مینڈیٹ حاصل کیا تھا اور کئی صوبائی اور قومی نشستیں جیتی تھیں لیکن بد قسمتی سے جب سے انجینئر امیر مقام صوبائی صدر بنے ہیں تو خیبر پختون خواہ میں پارٹی تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے اور ان کے قیادت میں صوبے میں مسلم لیگ نون آخری نمبر پہ پہنچ چکی ہے جس کی وجہ صرف یہ ہے کہ امیر مقام نے صوبے میں پارٹی کے نظریاتی کارکنوں کو دیوار سے لگا رکھا ہے اور اپنے من پسند امیدواروں کوآگے لے کےآرہے ہیں اور انہیں اعلی عہدوں سے نواز رہے ہیں۔انہوں نے پارٹی کے صدر میاں شہباز شریف، سیکرٹری جنرل احسن اقبال اور چیف آرگنائزر مریم نواز سے اپیل کی کہ صوبائی کابینہ کے خلاف ایکشن لیں اور ان کو فورا تحلیل کرکے حقیقی اور نظریاتی کارکنوں کو کابینہ میں شامل کیا جائے تاکہ پارٹی کو تباہی سے بچایا جا سکے۔

Post a Comment

0 Comments