سائفر کیس میں سابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمودسمیت 4مزید گواہوں کے بیان ریکارڈ کرنے کے بعد سماعت آج (بروز منگل) تک ملتوی کر دی

Breaking News

6/recent/ticker-posts

سائفر کیس میں سابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمودسمیت 4مزید گواہوں کے بیان ریکارڈ کرنے کے بعد سماعت آج (بروز منگل) تک ملتوی کر دی

22جنوری2024
راولپنڈی (نظام عدل نیوز ) آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے تحریک انصاف کے سابق چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس میں سابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمودسمیت 4مزید گواہوں کے بیان ریکارڈ کرنے کے بعد سماعت آج (بروز منگل) تک ملتوی کر دی ہے اور مزید گواہوں کو طلبی کے سمن جاری کر دیئے ہیں گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں سماعت کے موقع پرسابق چیئرمین اور شاہ محمود قریشی اپنے وکلا علی بخاری اور خالد یوسف چودھری عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی اور ذوالفقار عباس نقوی بھی سابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمود، سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر، اسسٹنٹ کمشنر ارشاد بھٹی اور سائفر اسسٹنٹ نعمان احمدپر مشتمل استغاثہ کے گواہان کے ہمراہ عدالت میں موجود تھے سابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے عدالت کے روبرو بیان میں موقف اختیار کیا کہ ڈونلڈ لو کے ساتھ ملاقات میں ہمارے سفیر اسد مجید، ڈپٹی ہیڈ آف مشن اور ملٹری اتاشی موجود تھے سائفر ٹیلی گرام جب وزارت خارجہ کو موصول ہوا تو اسکو ڈی کوڈ کرکے ایس پی سیکشن میں رکھا گیا سائفر کی کاپی کرکے وزیراعظم ہاؤس کو بھیجا گیا تھا جب عہدے سے ریٹائر ہوا تب تک سائفر کی کاپی وزیراعظم ہاؤس کو واپس موصول نہیں ہوئی تھی سابق سیکرٹری خارجہ کے بیان ریکارڈ کراتے وقت پراسیکیوشن کی مداخلت پر شاہ محمود قریشی مشتعل ہوگئے شاہ محمود قریشی کا موقف تھاکہ پراسیکیوٹر رضوان عباسی کیوں مداخلت کررہے ہیں انہوں نے عدالت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوٹر کو کوئی حق نہیں وہ گواہ کو ڈکٹیٹ کرے سابق سیکریٹری خارجہ اپنی جاب جانتے ہیں وہ ایک ایماندار آدمی ہیں سہیل محمود جو کہنا چاہ رہے ہیں انکو کہنے دیا جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ گواہ کو بولنے دیں میں یہاں بیٹھا ہوا ہوں اسطرح نہ کریں یہ رویہ ٹھیک نہیں اس دوران شاہ محمود قریشی کے شور کرنے پر کمرہ عدالت میں بد مزگی پھیل گئی شاہ محمود قریشی کا موقف تھا کہ اگر پراسکیوٹر بولے گا تو ہم اعتراض کرینگے شاہ محمود قریشی نے پراسیکیوٹر رضوان عباسی کو سہیل محمود کے بیان میں مداخلت سے روک دیا دوران سماعت سابق چیئرمین نے لقمہ دیا کہ یہ ڈونلڈ لو صاحب کو بچانا چاہتے ہیں ڈونلڈ لو ہم سب کا صاحب ہے تاہم عدالت نے چاروں گواہان سائفر اسسٹنٹ کا بیان ریکارڈ کرکے سماعت ملتوی کردی دریں اثناسائفر کیس کی سماعت کے بعد صحافیوں کے ساگھ گفتگو کرنے پر روکنے سے تحریک انصاف کے سابق چیئرمین مشتعل ہوگئے صحافیوں سے گفتگو کے آغاز پر سپرنٹنڈنٹ جیل اسد وڑائچ نے سابق چیئرمین کو روک دیا جس پر سابق چیئرمین نے کہا کہ آپ مجھے روک نہیں سکتے یہ میرا حق ہے عدالت نے مجھے اسکی اجازت دی ہے میں تمہاری بات نہیں سنوں گا جاؤ کرو جو کرنا ہے سابق چیئرمین کی تلخ کلامی پر ڈی آئی جی جیل خانہ جات رانا رؤف بھی کمرہ عدالت پہنچ گئے ڈی آئی جی نے کہا کہ آپ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو نہیں کرسکتے جیل ٹرائل پر سماعت کے بعد آپ کو بات کرنے کی اجازت نہیں جس پر سابق چیئرمین نے کہاکہ مجھے ہائی کورٹ نے اجازت دے رکھی ہیڈی آئی جی نے کہا کہ ہمیں عدالت کی جانب سے ایسا کوئی حکم نہیں ملاآپ عدالت سے دوبارہ رجوع کریں اس دوران جیل انتظامیہ نے میڈیا کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا سابق چیئرمین نے کہا کہ ہمیں ساڑھے 3 سال سلیکٹڈ کہا گیا نواز شریف کو جس طرح سلیکٹ کیا جارہا ہے اسکی تاریخ میں مثال نہیں الیکشن کمیشن، سپریم کورٹ اور سارے ادارے نواز شریف کی مدد کررہے ہیں نواز شریف کے تمام کیس معاف کر دیئے گئے مجھے کیسے انہوں نے نا اہل کیا میرا فیصلہ توکالعدم ہوگیا ہے انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف اتوار کو پورے ملک میں احتجاج ریکارڈ کروائے گی انہوں نے کہا کہ کارکنوں کے لئے میرا پیغام ہے کہ اتوار کو سارے لوگ گھروں سے باہر نکلیں یہ ہمیں غلام بنانا چاہتے ہیں جمہوریت کا مطلب آزادی ہے یہ قانون کی حکمرانی کی جنگ ہے ہمیں غلامی نا منظور ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔

Post a Comment

0 Comments