سی ڈی اے کے اثاثوں کے تحفظ کو یقینی بنا کر شہریوں کے استعمال کے لیے ترجیح بنیادوں پر کھولے جائیں

Breaking News

6/recent/ticker-posts

سی ڈی اے کے اثاثوں کے تحفظ کو یقینی بنا کر شہریوں کے استعمال کے لیے ترجیح بنیادوں پر کھولے جائیں

اسلام آباد
19فروری 2024
نظام عدل نیوز 
 سی ڈی اے کے اثاثوں کے تحفظ کو یقینی بنا کر شہریوں کے استعمال کے لیے ترجیح بنیادوں پر کھولے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار سی ڈی اے مزدو ر یونین سی بی اے کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یسین، صدر اورنگزیب خان، چیئرمین راجہ شاکر زمان کیانی، علی اصغر بٹ ایڈیشنل جنرل سیکرٹری و دیگر نے مشترکہ بیان میں کیا۔ انھوں نے کہا کہا اسلام آباد کا چڑیا گھرشہریوں کے لیے اہم تفریح گاہ تھی اور سی ڈی اے انتظامیہ اس کو احسن طریقے سے چلا رہی تھی۔ لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ کے آرڈر کے مطابق چڑیا گھر کو وزارت موسمیاتی تبدیلی کے ذیلی دفتر اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ (IWMB) کے حوالے کیا گیا۔ لیکن نہایت دکھ اور افسوس کی بات ہے کہ اسلام آباد کا چڑیا گھر آج بھی ویران بند پڑا ہے۔ نہ ہی معاہدے کے مطابق اس کی بحالی کے لیے کام کیا گیا اور نہ ہی بین الاقوامی سطح کے جانوروں کی رہائش گاہیں  بنائی گئی ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ چڑیا گھر  سے لاکھوں روپے کی قیمتی لکٹری کاٹ کر فروخت کی گئی جس پر سی ڈی اے انتظامیہ سمیت متعلقہ اداروں نے کوئی نوٹس نہیں لیا اور سی ڈی اے کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوا۔ جس کی ہم بھرپو ر مذمت کرتے ہیں۔ اسلام آباد کا چڑیا گھر بند ہونا اسلام آباد کے شہریوں کے ساتھ بہت بڑی ذیادتی ہے اور شہری اس تفریح اور ماحول سے محروم ہیں۔ لیکن ہم بطور نمائندہ تنظیم چیئرمین سی ڈی اے، بورڈ ممبران اور انوائرمنٹ کے افسران کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جن کی کوششوں سے چڑیا گھر کو دوبارہ کھولنے کے لیے سمری کیبنٹ کو بھجوا دی گئی ہے۔ جس پر ہم نگران وزیر اعظم اورمتعلقہ وزراء سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسلام آباد کے شہریوں کے وسیع تر مفاد 
میں اس سمری کو ترجیح بنیادوں پر منظور کیا جائے تا کہ اسلام آؓباد چڑیا گھر کو شہریوں کے لیے دوبارہ کھولا جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ مارگلہ پہاڑوں میں ٹریل نمبر 5 اور 6 پر سی ڈی اے انوائرمنٹ نے معلوماتی و  فائر فائٹنگ سینٹرز کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ اہم اقدام ہے اس سے یقینی طور پر اسلام آباد کے ساتھ ساتھ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو بہترین معلومات ملے گی اور پہاڑوں پر آگ لگنے کی صورت میں ان سینٹرز سے ہنگامی طور پر نمٹا جا سکے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ دوسری طرف اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ سی ڈی اے کی زمین اور اثاثوں کو غیر قانونی طور پر کمرشل استعمال کر رہی ہے۔ اور ان کمرشل سرگرمیوں سے نہ صرف سی ڈی اے کی بدنامی ہے بلکہ اسلام آباد کے شہریوں کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی۔ آخر میں انھوں نے چیئرمین سی ڈی اے اور انوائرمنٹ افسران سے بطور نمائندہ تنظیم مطالبہ کیا کہ ٹریل نمبر 05 اور 06 پر بنائے جانے والے معلوماتی و فائر فائٹنگ سینٹرز کو فوری طور پر بحال کیا جائے  تاکہ اسلام آباد کے شہریوں کو تفریح کے مواقع کے ساتھ ساتھ معلومات مل سکے۔ سی ڈی اے مزدور یونین اور تمام ملازمین سی ڈی اے کے اثاثوں کے تحفظ اورشہریوں کی بہتری کے لیے ہونیو الے اقدامات کے لیے اپنے مثبت کردار ادا کرئے گی۔ اور کسی صورت بھی سی ڈی اے کی زمین اور اثاثوں کو غیر قانونی طور پر استعمال نہیں کرنے دیا جائے گا۔

Post a Comment

0 Comments