30اپریل2024
راولپنڈی (نظام عدل نیوز ) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی راجہ فیصل رشید نے تھانہ چونترہ کے مشہور9قتل کیس کے مقدمہ میں نامزد مرکزی ملزم کو اس کے بھائی،بیٹے اور قریبی عزیزسمیت جرم ثابت ہونے پر 5،5مرتبہ سزائے موت اور دوسرے بیٹے کو 5مرتبہ عمر قید کی سزا سنا دی ہے جبکہ تیسرے بیٹے سمیت 7ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر بری کر دیامقدمہ میں نامزد ایک ملزم دوران ٹرائل گزشتہ سال انتقال کر گیا تھا فیصلے کے موقع پر سزا پانے والے چاروں ملزمان کو جیل سے سخت حفاظتی پہرے میں عدالت لایا گیا عدالتی اوقات کے بعد سنائے جانے والے فیصلے سے قبل کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار صورتحال کے خدشے کے پیش نظر عدالتی حکم پر جوڈیشل کمپلیکس کو تمام غیر متعلقہ افراد سے مکمل طور پرخالی کرا لیا گیااس موقع پر ایلیٹ فورس کے علاوہ پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کی گئی تھی عدالت نے اپنے فیصلے میں مقدمہ کے مرکزی ملزم ملک رب نواز اس کے بیٹے دانش نواز اوربھائی محمد اشرف کے علاوہ قریبی عزیز محمد عاقب کو5،5مرتبہ سزائے موت کا ھکم دیا ہے عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ ملزمان کی موت واقع ہونے تک انہیں پھانسی پر لٹکایا جائے عدالت نے مرکزی ملزم کے دوسرے بیٹے اکرام نواز کو 5مرتبہ عمر قیدکی سزا سنا دی عدالت نے موت و عمر قید کی سزا پانے والے پانچوں ملزمان کو5لاکھ روپے فی کس بطور ہرجانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے عدم ادائیگی ہرجانہ پر ملزمان کو مزید6،6ماہ قید بھگتنا ہو گی عدالتی حکم کے مطابق عدم ادائیگی کی صورت میں ملزمان کی جائیداد فروخت کر کے ہرجانہ کی رقم مقتولین کے ورثا کو ادا کی جائے گی عدالت نے مقدمہ میں نامزد مرکزی ملزم کے تیسرے بیٹے عابدنوازکے علاوہ ان کے قریبی عزیزوں طاہر محمود، حمزہ، محمد سلیم، قیصر، وسیم بابر اور جاوید اقبال پر مشتمل 7ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر بری کر دیا ہے اس مقدمہ میں نامزدملک رب نواز اس کے دو بیٹے دانش نواز اور اکرام نواز،بھائی محمد اشرف اور محمد عاقب جیل میں تھے جبکہ سردار وسیم نامی ملزم کودوران تفتیش پہلے ہی پولیس نے بے گناہ قرار دے دیا تھا اور تاج نامی ملزم گزشتہ سال18اپریل کو انتقال کر گیا تھا یاد رہے کہ خون کی یہ ہولی دونوں گروپوں میں سابقہ دشمنی اوروقوعہ سے 4روز قبل ملک رب نواز کی اہلیہ کا قتل کا نتیجہ تھا جس کا بدلہ لینے کے لئے ملک رب نواز گروپ نے مخالفین کی5خواتین اور4 بچوں کو ابدی نیند سلا دیاجس پرتھانہ چونترہ پولیس نے 25جولائی 2020کو نذر عباس سکنہ میال کی مدعیت میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ7اے ٹی اے کے علاوہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 302،324،449،145اور149کے تحت درج مقدمہ نمبر247درج کیا تھاجس میں ملک رب نواز اس کے2بیٹوں اوربھائی سمیت 25افرادکو نامزد کیا گیا تھاجن میں 10نامعلوم افرادشامل تھے مقدمہ کے متن کے مطابق 24جولائی کی رات رب نواز کے بیٹے دانش نے بابر کے ہمراہ محمد عارف کے گھر میں موجود اس کی اہلیہ 32سالہ ازران بی بی اور 3سالہ بیٹے محمد عثمان کو شدید زخمی کر دیا جس سے اس کی اہلیہ موقع پر دم توڑ گئی اسی دوران رب نواز نے اپنے بیٹے محمد اکرم کے ہمراہ اندھا دھندفائرنگ کر کے 55سالہ نثار بی بی اور45سالہ مسماۃ سلیم اختر کو گولیوں سے چھلنی کر دیاجبکہ رب نواز کے بھائی محمد اشرف نے عابد،عاقب،طاہر،جاوید اقبال اور قیصر کے ہمراہ اس کے بھائی اظہر عباس کے گھر داخل ہو کراندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے صبیحہ بی بی،سدرہ بی بی،انزلہ بی بی،عابدہ شاہین اوربچی ایمان فاطمہ موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ فائرنگ سے محمد عثمان، نور فاطمہ،محمد ابراہیم اور محمد علی زخمی ہوگئے ایف آئی آر کے مطابق محمد ریاض،سلیم، حمزہ، تاج،اور محمد عارف سمیت 10نامعلوم مسلح افراد بھی اس واقعے میں شامل تھے کلاشنکوفوں اور جدید اسلحہ سے لیس ملزمان نے متاثرہ گھروں کا محاصرہ کئے رکھا اور اندھا دھند فائرنگ کر کے پورے گاؤں میں شدید خوف وہراس پھیلایا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
0 Comments