29اپریل2024
راولپنڈی (نظام عدل نیوز ) مزدوروں کیلئے حقوق و انصاف ناپید ہو چکا ہے ٹھیکیداری نظام کی وجہ سے مزدور صنعتی اداروں میں بے گار کیمپوں جیسی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں آج بھی پاکستان میں 1886ء جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں ان خیالات کا اظہار عوامی احتساب سیل و نیشنل لیبر الائنس کے مرکزی چیئرمین غازی احمد حسن کھوکھر نے ”یوم مزدور“(یکم مئی)کی تیاریوں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں کیا انہوں نے کہا کہ یکم مئی کو صبح 10بجے نیشنل لیبر الائنس کے زیر اہتمام زرعی انجینئرنگ ورکشاپ کے گیٹ پر جلسہ اور ریلی منعقد ہو گی جبکہ3 مئی کو 10بجے زرعی انجینئرنگ ایمپلائیز یونین کا جلسہ ہو گا جس میں تمام اداروں کے مزدور راہنما شریک ہونگے انہوں نے کہا کہ ہوشربا مہنگائی،بے روزگار طبقہ کیلئے جسم اور روح کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہو گیا ہے حکمران لوٹ مار روکیں اور مہنگائی کا بوجھ غریبوں،مزدوروں اور کسانوں پر نہ ڈالیں ورنہ خونی انقلاب برپا ہو گا جو سوکھی کے ساتھ گیلی کو بھی جلا کر راکھ کر دے گاانہوں نے کہا اگر گندم کی منصفانہ خریداری نہ کی گئی تو کسان کپاس کی فصل بروقت کاشت نہیں کر سکیں گے جو ملکی معیشت وتجارت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوگی مزدور کی کم سے کم اجرت 60 ہزار مقرر کی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔
0 Comments