حکومت (زیرو پوائٹ ) ماشکیل کو فوری طور پر کھولنے کے احکامات جاری کرے ،محمد اعظم ریکی
پاکستان پیپلز پارٹی ضلع واشک صوبہ بلوچستان کے راہنماء محمد اعظم ریکی نے کہا ہے کہ حکومت (زیرو پوائٹ ) ماشکیل کو فوری طور پر کھولنے کے احکامات صادر فرمائے کیونکہ روڈ کی بندش سے اہل علاقہ کو شدید مشکات کا سامنا ہے اور اس کی بندش سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں حالانکہ اس سے حکومت پاکستان کو سالانہ اربوں روپے ٹیکس حاصل ہوتا تھا، انہوں نے ان خیالات کا اظہار راولپنڈی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، محمد اعظم ریکی کا مزید کہنا تھا کہ تحصیل ماشکیل صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے 700 کلومیٹر دور ہے اور تحصیل ماشکیل کے باشندوں کا ذریعہ معاش بارڈر ٹریڈ پر ہے، ماشکیل ایرانی سرحد کے ساتھ واقع ہے ۔ 1974 سے لیکر آج تک تحصیل ماشکیل سڑک سے محروم ہے ماشکیل تقریبا 50 ہزار نفوس پر مشتمل شہر ہے اور وہاں پر 80 فیصد ریکی قبائل آباد ہیں، موسم برسات میں ماشکیل جانے والا راستہ دو دو ماہ کیلئے بند ہو جاتا ہے، 2016/17 میں سابق وفاقی وزیر جنرل (ر) عبد القادر بلوچ نے وفاقی حکومت سے 7 ارب روپے کی لاگت سے نوکنڈی سے تحصیل ماشکیل 106 کلومیٹر بلیک ٹاپ روڈ کی منظوری دلوائی تھی تین برس قبل اس روڈ کی تعمیرکا با قاعدہ افتتاح ہوا اورمذکورہ روڈ کا ٹھیکہ سجاد اینڈ کنسٹریکشن کمپنی اینڈ ڈی بلوچ کنسٹریکشن کمپنی کو دیا گیا تاہم کنٹریکشن کمپنی نے شروع دن سے غیر معیاری کام کیا ہے، ٹھیکیدار کے غیر میعاری کام نے زیر تعمیر روڈ کا ستیا ناس کر دیا اور 3 سال سے 7 ارب روڈ کا (Earth Work) لیکر ابھی تک 15 فیصد روڈ کی تعمیر نہیں ہو ئی ہے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ متعلقہ ٹھکیدار کے خلاف کاروائی کرکے انکوائری کی جائے اور حکومت پاکستان (زیرو پوائٹ ) ماشکیل کو فوری طور پر کھولنے کی احکامات صادر فرمائے، چیئر مین این ایچ اے اور سیکریٹری کمیونیکیشن صوبائی ممبر اور جی ایم این ایچ اے کیخلاف من پسند لوگوں کو ٹھیکے دینے اور فنڈ میں خرد برد کرنے کی انکوائری کریں، ان اضلاع میں دونوں اطراف سے زیرو پوائنٹ سے ہزاروں مزدوروں کی روزی روٹی زیرو پوائنٹ سے وابسطہ ہے تحصیل ماشکیل ضلع واشک کے زیرو پوائنٹ کی بندش سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں حالانکہ زیرو پوائنٹ کی وجہ سے سالانہ حکومت پاکستان کو اربوں روپے قانونی ٹیکس ملتا تھا، خصوصا تحصیل ماشکیل کے عوام کو بنیادی ضرورت کی اشیاء 700 کلومیٹر دور کوئٹہ سے لانا پڑتی ہیں جو کہ سراسر ظلم ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ضلع خاران وضلع واشک تلور کے شکار متحدہ عرب امارات کے امیر محمد بن زاید بن سلطان النیہان کوالاٹ ہوا ہے اور اس الاٹمنٹ میں عوام کی ذاتی جائیدادیں مانع ہوتی ہیں مگر متحدہ عرب امارات کی شمسی ایئر پورٹ میں بیٹھے نمائیندے و کارندے عوام کو بلا جواز تنگ کرتے ہیں اور انہیں اپنی ذاتی جائیدادوں پر بھی نہیں جانے دیتے ہیں اور اگر کوئی احتجاج کرے تو اس کے خلاف بلا جواز کیس دائر کرتے ہیں۔ لہذا حکومت سے پرزور اپیل ہے کہ متحدہ عرب امارات کے شمسی ایئر پورٹ میں بیٹھے کارندوں کو عوام کو انکی ذاتی جائیدادوں میں آمدورفت کیلئے پابند کریں۔
0 Comments