فلسطین کے معاملے پر IMF سے قرضہ F-16کے پارٹس کی خاطر خاموشی نہیں ہونی چاہیے,سینیٹر مشتاق
اسلام آباد
سید ظاہر حسین کاظمی
نظام عدل نیوز
تفصیلات کے مطابق سابق سینیٹر مشتاق احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رفع میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں 230روز سے قتل عام کا سلسلہ جاری ہے امریکہ روزانہ 90 ٹرک خوراک کے بھیج کر مذاق کر رہا ہےاقوام متحدہ کا کہنا ہے چھ لاکھ بچے قحط سے مرنے والے ہیں انکا کہنا تھا کہ فلسطین ظالم اور مظلوم کی جنگ ہےحکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ مداخلت کرےگزشتہ روز ناروے، اسپین اور آئی لینڈ نے فلسطین کو تسلیم کر لیا گزشتہ روز ڈی چوک دھرنے میں میڈیا گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد، ایمل ولی خان اور حمیرا طیبہ کا مذید کہنا تھا کہ اگر آئی ایم ایف سے قرضہ لینے اور ایف 16 کے پارٹس لینے کی خاطر فلسطین کے معاملے پر خاموشی نہیں ہونی چاہیے
حمیرا طیبہ کا کہنا تھا کہ آج ہمارے دھرنے کو دس روش مکمل ہوگئے ہیں ہمارا مطالبہ ہے رفع مین جنگ بندی کے لیے حکومت سفارتی تعلقات کا استعمال کرےہمارےدھرنے کے شرکاء پر تیز رفتار گاڑی چلائی گئی جسکی وجہ سے ہمارے دو ساتھیوں کو کچل کر جاں بحق کیاگیا ہم پر لاٹھیاں چلائی گئی، مقدمات قائم کئے گئے ہیں اب تک ہونے والی
واقعہ کی تحقیقات سے ہم مطمعین نہیں حکومتی وفد مذاکرات کے لیے آیا تھاہم نہیں چاہتے راستے بند ہوں
0 Comments