سابق چیئرمین اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190ملین پاؤنڈ کے مالیاتی سکینڈل پر مبنی القادر ٹرسٹ ریفرنس کے اہم گواہ سابق وزیر دفاع پرویز خٹک کا بیان قلمبند

Breaking News

6/recent/ticker-posts

سابق چیئرمین اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190ملین پاؤنڈ کے مالیاتی سکینڈل پر مبنی القادر ٹرسٹ ریفرنس کے اہم گواہ سابق وزیر دفاع پرویز خٹک کا بیان قلمبند

10جولائی2024
نظام عدل نیوز 
راولپنڈی 
اسلام آباد کی خصوصی احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے تحریک انصاف کے سابق چیئرمین اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190ملین پاؤنڈ کے مالیاتی سکینڈل پر مبنی القادر ٹرسٹ ریفرنس کے اہم گواہ سابق وزیر دفاع پرویز خٹک کا بیان قلمبند کر لیا ہے جبکہ ملزمان کے وکلا نے ایک مزید گواہ پر جرح مکمل کر لی ہے جس کے بعد عدالت نے ریفرنس کی سماعت 13جولائی تک ملتوی کر دی گزشتہ روز سماعت کے موقع پر سابق چیئرمین اور ان کی اہلیہ اپنے وکلا ظہیر عباس چوہدری، خالفد چوہدری اور عثمان گل کے ہمراہ عدالت میں موجود تھے جبکہ نیب کے پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی اور امجد پرویز عدالت میں پیش ہوئے دوران سماعت سابق وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے عدالت کے روبرو بیان میں موقف اختیار کیا کہ نیب نے مئی 2023میں مجھ سے 190ملین پاؤنڈ کے حوالے سے بیان لیا سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر نے کابینہ کو بتایا تھا کہ پاکستان سے غیر قانونی طور پر باہر بجھوائی گئی بڑی رقم برطانیہ میں پکڑی گئی شہزاد اکبر نے بتایا کہ پکڑی گئی رقم پاکستان کو واپس کی جائے گی یہ معاملہ کابینہ کے ایجنڈے پر نہیں تھا میٹنگ میں ایڈیشنل ایجنڈے کے طور پر سامنے لایا گیا ایڈیشنل ایجنڈے پر مجھ سمیت دیگر کابینہ اراکین نے اعتراض کیا تھا کابینہ میں رقم کے حوالے سے کاغذات بند لفافے میں پیش کئے گئے ایڈیشنل ایجنڈے کی منظوری کابینہ سے لی گئی ریفرنس کے تفتیشی نے بتایا کہ ایجنڈے کے ساتھ ایک تحریر بھی تھی کہ یہ رقم ایک پراپرٹی ٹائیکون کے مالک نے برطانیہ منتقل کی تھی پرویز خٹک کے بیان کے دوران سابق چیئرمین کمرہ عدالت میں مسکراتے رہے جبکہ پرویز خٹک بیان ریکارڈ کرانے کے بعد اپنی نشست کی جانب واپس چلے گئے اس طرح اب تک ریفرنس میں جن31گواہوں کے بیان ریکارڈ ہو چکے ہیں جبکہ ملزمان کے وکلا نے ان پر جرح کی کاروائی بھی مکمل کر لی ہے واضح رہے کہ نیب نے اس ریفرنس میں 10گواہان کے نام پہلے ہی واپس لے لئے ہیں قبل ازیں نیب نے 59گواہوں کی فہرست ریفرنس کے ساتھ منسلک کی تھی تاہم 10گواہوں کے نام ترک کرنے کے بعد اب یہ فہرست 49گواہان پر مشتمل ہے قبل ازیں جیل کے باہر کوریج کیلئے آنے والے سینئر صحافیوں پر پولیس نے تشدداور زدوکوب کیا اور انہیں چوکی میں بند کیا دریں اثنا سابق چیئرمین نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ پاکستان کو بچانا ہے تو شفاف الیکشن کے علاوہ کوئی راستہ نہیں 2021 میں ملک کا قرضہ 2.8 ٹریلین تھا 4 سال میں ملک کے قرضے 8 سے 9 ٹریلین تک پہنچ گئے جس غریب کا 2 ہزار بل آتا تھا اب اسکا 10 ہزار بل آتا ہے ساری ایلیٹ کے پیسے باہر پڑے ہیں موجودہ حکومت نے پاکستان کی امید ختم کردی ہے کسی کو اس حکومت پر بھروسہ نہیں رہا الیکشن میں تاریخی دھاندلی ہوئی ہے چیف جسٹس ہمیں انصاف کیلئے الیکشن کمیشن بھیج رہا ہے سب کو معلوم ہے الیکشن کمیشن نے فراڈ الیکشن کرائے مشکل فیصلے وہ کرتا ہے جس کے پیچھے عوام کھڑی ہے قاضی فائز عیسیٰ ہمیں کہہ رہا ہے انٹرا پارٹی الیکشن کیوں نہیں کرائے کیا چیف جسٹس کو نہیں معلوم ہماری ساری پارٹی انڈر گراؤنڈ تھی شفاف الیکشن کیلئے اسٹیبلشمنٹ کو پیچھے ہٹنا پڑے گا اسٹیبلشمنٹ نے ملک کو بچانا ہے تو شفاف الیکشن کی طرف جانا ہوگا سپریم کورٹ میں ہماری انسانی حقوق اور 8 فروری کی پٹیشنیں کیوں نہیں سنی جارہی کون سی جمہوریت میں ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائل ہوتے ہیں مجھے اس طرح ٹریٹ کیا جارہا ہے جیسے میں نے پاکستان میں سب سے بڑی غداری کی ہو جمہوریت اخلاقی رویوں پر چلتی ہے انہوں نے کہا کہ کانگریس کہہ رہی ہے پاکستان میں فراڈ الیکشن ہوئے ہیں میڈیا کو دبانے کیلئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے ہمارے دور میں سب سے زیادہ دہشت گردی ہوئی ہے جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ شفاف انتخابات کیلئے اسٹیبلشمنٹ سے مخاطب ہیں اس کا مطلب آپ اسٹیبلشمنٹ کی طرف ہی دیکھ رہے ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ ملک میں اسٹیبلیشمنٹ کی حکومت ہے ایس آئی ایف سی ملک چلا رہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔

Post a Comment

0 Comments