10جولائی 2024
راولپنڈی
نظام عدل نیوز
آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن شمالی پنجاب کے صدر ابرار احمد خان نے کہا کہ حالیہ میٹرک کے امتحانات میں پنجاب کے سرکاری سکولوں کے طلبا وطالبات کے شاندار نتائج خوش آئند اور حوصلہ افزا ہیں مگر ان نتائج کی آڑ میں نجی تعلیمی شعبہ کی حوصلہ شکنی کرنا اور پبلک و پرائیویٹ سیکٹر میں تفریق کرنا معیاری تعلیم کی فراہمی اور فروغ تعلیم کے لیے کی جانے والی کوششوں کو متاثر کرسکتا ہے۔ ملکی ترقی اور شرح خواندگی میں اضافے کے لیے نجی تعلیمی اداروں کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔ وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات خان کا پرائیویٹ سکولز کی کارکردگی بارے غیر ذمہ دارانہ بیان قابل افسوس ہے ۔سرکاری تعلیمی اداروں کے ساتھ وہ نجی تعلیمی اداروں کی بھی سرپرستی فرمائیں ان خیالات کا اظہار آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن شمالی پنجاب کے صدر ابرار احمد خان ، نائب صدر کرنل ر فواد حنیف ، سیکرٹری جنرل محمد اعجاز ملک، سینئر نائب صدر شاہد لطیف، ڈویژنل صدر راولپنڈی قاضی نور الحسن و دیگر نے اپنے بیان میں دیا۔ تمام رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بچے خواہ نجی تعلیمی اداروں کے ہوں یا سرکاری تعلیمی اداروں کے وہ سب اس قوم کے بچے ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ پبلک سیکٹر سے بھی بچوں نے پوزیشنز لی ہیں مگر اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ نجی تعلیمی شعبہ کسی سے پیچھے ہے۔ پنجاب کے تمام تعلیمی بورڈز میں نجی شعبہ پوزیشنز لینے میں آگے ہیں۔ قائدین کا یہ بھی کہنا تھا کہ میٹرک تک مفت تعلیم فراہم کرنا ریاست کی آئینی ذمہ داری ہے مگر ریاست کے 60 فی صد بوجھ کو نجی شعبے نے اپنے کندھوں پراٹھایا ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کے باوجود نجی تعلیمی شعبہ کی حکومتی سطح پر کوئی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی۔ تعلیمی بورڈز میں امتحانی ڈیوٹیوں سے لیکر پیپرز کی چیکنگ اور نتائج مرتب کرنے تک نجی تعلیمی اداروں کے اساتذہ کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا اس کے باوجود میٹرک، انٹرمیڈیٹ میں پوزیشنز لے لینا ان کی کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ ابرار احمد خان نے کہا کہ اس وقت تعلیم کے حوالے سے ہم نازک دوراہے پر کھڑے ہیں 2 کروڑ 67 لاکھ بچوں کو تعلیمی اداروں میں لانے میں نجی شعبہ اہم کردار ادا کر سکتا ہے اس کی مناسب حوصلہ افزائی انتہائی ضروری ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
0 Comments