نظام عدل نیوز
مظاہرین نے مسجد شہداء سے ہوتے ہوئے آبپارہ مارکیٹ تک مارچ کیا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس پر نہتے فلسطینی عوام پر صیہونی جارحیت اور فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرے کی قیادت حلقہ اسلام ا ٓباد کے امیر راجہ محمد اصغر نے کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے راجہ اصغر نے کہا کہ قبلہ اول کی حفاظت تمام مسلمانوں پر فرض ہے۔ یہ صرف فلسطینی عوام اور عربوں کا مسلہ نہیں ہے بلکہ پورے عالم اسلام کا مسلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت حالت یہ ہے کہ اسرائیل اور اسکے حواریوں، امریکہ اور یورپی ممالک نے فلسطین تک جانے والے تمام راستے بند کردئے ہیں اور وہاں لوگوں کو کھانے پینے اور ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے لیکن ہمارےحکمران ٹس سے مس نہیں ہورہے۔ انہوں نے مسلم دنیا کے حکمرانوں پر زوردیا کہ وہ فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے ان مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ۔ بات کو آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ اسرائیل کے خلاف کھل کر فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کرے۔ اور جس طرح امریکہ اور یورپی ممالک نے اسرائل کی مدد کےلئے اپنی افواج اور فوجی ساز وسامان بھیج دیا ہے اسی طرح پاکستان بھی فلسطینی بھائیوں کی مدد کےلئے اپنے فوجی دستے بھیجیں۔ اس موقع پر حلقہ پنجاب شمالی کے امیر اشتیاق حسین نے کہا مسلمان ممالک کے سربراہان کی ضمیر کو جنھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ مسلمان ممالک کا اب امتحان ہے کہ وہ اس نازک گھڑی میں حق کا ساتھ دیتے ہیں یا اسرائیل کے سامنے بچھ جاتے ہیں۔ فلسطینی مسلمانوں کی مدد کو پہنچتے ہیں اور اُن کے اقدام کو تقویت دیتے ہیں یا اُن کے راستے کی دیوار بن جاتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ان حالات میں میڈیا کی بھی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ حقائق کو کما حقہ دنیا کے سامنے لائیں اور ارض فلسطین پر ہونے ہوئے مظالم سے دنیا کو آگاہ کرنے میں بھرپور کردار اداکریں۔ انہوں نے نے علماکرام سے اپیل کی کہ وہ مسلمانوں کے اندرجذبہ جہاد کو اجاگر کرتے ہوئے حکومت پر دباو ڈالیں کہ وہ فلسطین کی مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں علمائے کرام کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اسلامی نظام کے نفاذ کےلئے اپنی کوششیں تیز کردیں۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ بھرپور طریقے سے فلسطینی عوام کی دل کھول کر مدد کریں ۔ اس موقع پر انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ اسرائلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں اور اگر یہ بھی نہ ہوسکیں تو کم از کم اس مشکل کی گھڑی میں اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کو اپنی دعاوں میں ضرور یاد رکھیں۔
0 Comments