نظام عدل نیوز
مسلم طلبہ محاذ کےکے قائدین نے کہا ہے کہ غزہ فلسطین کے مظلوموں کے حق میں آواز اٹھانے والوں بہیمانہ تشدد، بلاجواز گرفتاریاں اور دہشتگردی کی ایف آئی آرز قابل مذمت اور اشتعال انگیز ہیں، اگر دہشت گردی کی ایف آئی آرز ختم نہ کی گئی تو ملک گیر احتجاج کریں گے ،دیگر طلبہ تنظیموں اور جماعتوں سے رابطہ میں ہیں اس بدترین ظلم کے خلاف جلد آل پارٹیز اجلاس بلا کر لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ، مسلم طلبہ محاذ (ایم ٹی ایم) پاکستان کے قائدین عبید عباسی،ارسلان کیانی ،شہباز بھٹی،علی ملک،مہر شہریار،شہزاد عباسی،تاش حیدری و دیگر نے ان خیالات کا اظہارنیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےکیا، انہوں نے مزید کہا یم ٹی ایم 20 سے زائد محب وطن طلبہ تنظیموں کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے جو نوجوان میں قومی و ملی شعور اجاگر کرنے میں کوشاں ہونے کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل سطح پر مسلمانوں پر ہونے والے مظالم بالخصوص فلسطین کاز پر مسلسل آواز اٹھا رہی ہے ،گزشتہ جمعہ کو بھی ایم ٹی ایم کے زیرِ اہتمام مشترکہ پرامن سیو فلسطین یوتھ مارچ جواسی سلسلے کی کڑی تھی جس پر اسلام آباد انتظامیہ نے بدترین فسطائیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس گردی کی اور ایم ٹی ایم کے مرکزی ذمہ داران برادر سردار مظہر ،بلال ربانی شرجیل احسن سمیت درجنوں کارکنوں کے علاؤہ خواتین اور دیگر طلبہ تنظیموں کے نہتے کارکنان پر شدید تشدد کیا اور پھر ان کو زبردستی اٹھا کر پولیس وین میں ڈالا گیا، ناظم اعلیٰ کا مزید کہنا تھا فلسطین کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف ملک پاکستان میں آواز اٹھانا اتنا بڑا جرم بن گیا کہ دن دیہاڑے پرامن نہتے کارکنان اور خواتین پر یوں تشدد کیا گیا اور پھر گرفتار کر کے دہشت گردی کے پرچے دئیے گئے حکومت جواب دے کہ فلسطین کے حق میں آواز اٹھانا دہشت گردی ہے؟قائدین ایم ٹی ایم پاکستان نے یہ بھی کہا کہ اس بہیمانہ تشدد اور پولیس گردی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور اس حوالے سے ملک کی تمام طلبہ تنظیموں اور جماعتوں سے رابطے میں ہیں اگر دہشت گردی سمیت دیگر دفعات ختم نہ کی گئی تو ہنگامی طور پر آل پارٹیز اجلاس میں اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ان کا کہنا تھا ملک کے موجودہ حالات اس طرح کے ظالمانہ اقدامات کے متحمل نہیں ہو سکتے ،اس واقعے کے خلاف ملک بھر کی مذہبی اور طلبہ تنظیموں میں سخت ترین اشتعال پایا جاتا ہے ،اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے اور ہمارے کارکنان کو جلد رہا نہ کیا تو انہیں کنٹرول کرنا مشکل ہو گا ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم پرامن لوگ ہیں ہماری اس امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے ۔مسلم طلبہ محاذ پاکستان کے قائدین نےآخر میں اس عزم اظہار بھی کیا کہ مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھاتے رہیں گے اور اس حوالے سے سیو فلسطین کے عنوان سے سرگرمیاں جاری رہیں گی ۔
0 Comments