اسلام آباد
ظاہر حسین کاظمی
نظام عدل نیوز
تفصیلات کےمطابق اسلام آباد کے محکمہ مال پر نظر ڈالی جائے تو ایک عرصہ سے ضلعی انتظامیہ میں تعینات ہونے والے کسی بھی اعلی آفیسر کی طرف سے محکمہ مال میں اصلاحات کے لیے قدم نہیں اٹھایا گیا وفاقی دارالحکومت میں 43پٹوار سرکل ہیں جن سے ملحقہ تقربیا 112کے قریب مواضعات ہیں ایک عرصہ پٹواریوں کی خالی پوسٹوں پر بھرتی نہیں کی جارہی ہے صرف یہی ہی نہیں بلکہ ہائیکورٹ اسلام آباد پٹواریوں کی خالی پوسٹوں پر بھرتی کرنے کے لیے احکامات بھی دے چکی ہے لیکن کسی بھی ضلعی انتظامیہ کے آفیسر کی طرف سے ہائیکورٹ کے اس اہم فیصلے پر دلچسپی ظاہر نہیں کی گئی بلکہ ہربار معزز عدالت کے فیصلے کو نظرانداز کیا جاتا رہا ہے پٹواری کا کورس پاس کرنے والےجن افراد کی طرف سے بھرتی کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا تھا اسلام آباد میں بطور پٹواری بھرتی ہونے کا خواب دیکھتے دیکھتے اپنی عمر گنوا رہے ہیں لیکن تاحال انکو نامعلوم وجوہات کی وجہ پر بھرتی نہیں کیا جارہا ہے حالانکہ پٹواریوں کی پوسٹیں خالی بھی ہیں اور ہائیکورٹ کا فیصلہ بھی موجود ہے جس میں پٹواریوں کی خالی پوسٹوں پر تعینات کرنے کا حکم دیا گیا ہے تعینات پٹواریوں پر نظر ڈالی جائے تو اس وقت ایک ایک پٹواری کے پاس تین ،تین پٹوار سرکل کا چارج ہے جسکا ریکارڈ ایک وقت میں مکمل کرنا انکے لیے صرف وبال جان ہی نہیں بنا ہوا ہے بلکہ چار پٹواری ذہنی کوفت کا شکار ہوتے ہوئے مختلف جان لیوہ بیماریوں میں مبتلا ہوکر خالق حقیقی سے جا ملے ہیں جن میں دوران ڈیوٹی تین پٹواری مہر سرفراز ،جمشیدخان ،محمد ادریس ہارٹ اٹیک کی وجہ سے خالق حقیقی سے جاملے جبکہ دو حال ہی میں ریٹائرڈ ہونے والے پٹواری خالد فاروق (ر),اشرف ساہی (ر) بھی شامل ہیں اسلام آباد میں اس وقت اراضی ریکارڈ کمپیوٹرائز کیا جارہا ہے وہاں پر ہی ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کی طرف سےاسلام آباد کے40پٹوار سرکل 112مواضعات میں متعدد مواضعات کا زیر تجویز ریکارڈ جلد مکمل کرنے کے سختی سے احکامات جاری کیے گئےدوسری جانب 40پٹوار سرکل کے 112مواضعات میں سے متعدد مواضعات کا صرف دس پٹواریوں کی مدد سے ریکارڈ مکمل کرانا نامکمن ہے یہی وجہ ہے کہ تعینات پٹواری اس وقت ذہنی کوفت کا شکار ہو چکے ہیں جسکی وجہ سے کمپیوٹرائز ریکارڈ میں غلطیاں سرزد ہونے کا خدشہ ہےآنے والےوقت میں اسلام آباد کے شہریوں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے چیف کمشنر /چیرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا جہاں پر سی ڈی اے کے افسران کو ترقی دینے کا قدم اٹھا رہے ہیں وہاں پر چیف کمشنر کو چاہے کہ اسلام آباد کے محکمہ مال میں اصلاحات لانے کے لیے فوری اقدامات اٹھائیں تاکہ اسلام آباد کے شہریوں کے حقوق کو صیع منعوں میں تحفظ مل سکے
0 Comments